(مائی کراچی ملک میں سرمایہ کاری بڑھنے کی ضمانت ہے‘(درشہوار

188

کراچی چیمبر آف کامرس انڈسٹری کی وومن انٹر پینور کی چیئرپرسن درشہوار کا کہنا ہے کہ ملک میں امن و امان کی خراب صورت حال کے باوجود کراچی چیمبر آف کامرس گزشتہ 14 سال سے ملک کی اقتصادی بقا اورسلامتی کے لیے اور تاجروں اور صنعت کاروں کے کاروبار کو بہتر بنانے کے لیے خراب سے خراب حالات میں بھی تسلسل سے ’’مائی کراچی‘‘ کا انعقاد کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 2004ء میں جب اس نمائش کا آغاز کیا گیا تو کراچی پورے ملک اور دنیا میں امن و امان کی تباہ کن صورت حال کی تصویر پیش کر رہا تھا، شہر میں بھتہ خوری، قتل و غارت گری اور لوٹ مارکا بازارگرم تھا اور ہرکسی کا کہنا یہ تھا کہ کراچی میں تجارتی اقتصادی اور صنعتی سرگرمیوں کا چلانا ناممکن ہو گیا ہے۔ اس گھپ اندھیرے میں بی ایم جی کے سربراہ سراج قاسم تیلی نے اس بات کا فیصلہ کیا کہ کراچی کی اصل اقتصادی صورت حال کو بہتر بنا کر پورے ملک اور دنیا میں اس کا سوفٹ امیج بحال کیا جائے گا جس کے نتیجے میں ملک میں سرمایہ کاری اور تجارتی سرگرمیوں میں یقینی اضافہ ہوا ہے۔ اس صورت حال کے پیش نظر کراچی چیمبر کے مجلس عاملہ کے اکثر ارکان کا کہنا تھا کہ کراچی میں امن و امان کی خراب صورت حال کی وجہ سے نمائش کا انعقاد مشکل ہی نہیں ناممکن نظر آرہا ہے۔ لیکن کراچی چیمبر کے سرپرست اور بی ایم جی کے سربراہ سراج قاسم تیلی نے نمائش کے انعقاد کا اٹل فیصلہ کر لیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ حقیقت ہے کہ کراچی کے تاجروں اور صنعت کاروں نے سراج تیلی کا بھرپور ساتھ دیا اور 2004ء میں مائی کراچی کے نام سے نمائش کا انعقاد کیا گیا۔ اس پرآشوب حالات میں کراچی چیمبر کی نمائش مائی کراچی ایک کامیاب نمائش کے طور پر شروع ہوئی اور پاکستان سمیت دنیا بھر سے اس نمائش کے بارے میں مثبت خیالات سامنے آئے۔ نمائش کی اس قدر کامیابی کے بعد کراچی چیمبر نے یہ فیصلہ کیا کہ اس طرح کی نمائش سالانہ بنیاد پر منعقد کی جائے گی۔ اسی فیصلے کے تحت گزشتہ بارہ سالوں سے کراچی چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری نمائش کا انعقاد کر رہی ہے۔ درشہوار نے بتایا کہ خواتین کو اس نمائش میں خصوصی درجہ دیا جاتا ہے۔ سراج قاسم تیلی کے احکامات کے مطابق مائی کراچی نمائش میں خواتین کو انتہائی کم قیمتوں پر اسٹالز فراہم کیے جاتے ہیں۔ اس کے علاوہ اس نمائش میں چند ضرورت مند خواتین کو فری اسٹالز بھی
فراہم کیے جاتے ہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ کراچی چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری یہ چاہتی ہے کہ ہنرمند اور سرمایہ کار خواتین زیادہ سے زیادہ اس نمائش میں شرکت کر کے اپنی مصنوعات کو ملکی اور عالمی منڈیوں میں متعارف کرائیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ بات درست نہیں ہے کہ خواتین کے اسٹالز کی خرید و فروخت میں کرپشن کا عنصر شامل ہے۔ بلکہ اصل حقیقت یہ ہے کہ اس طرح کی باتیں وہ لوگ کرتے ہیں جن کی آنکھوں میں کامیاب نمائش کھٹک رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی چیمبر نے ان کی سربراہی میں خواتین کے لیے بہت سے مثبت اقدامات کیے اور یہی وجہ ہے کہ خواتین بڑی تعداد میں کراچی چیمبر کی ممبر بن رہی ہیں اور اب خواتین کراچی چیمبر کی مجلس عاملہ کی رکن بھی ہیں۔ انہوں نے کہا 10سے 12 اپریل کے درمیان 12 ویں مائی کراچی نمائش سابقہ نمائشوں کے مقابلے میں بہت زیادہ کامیاب ہو گی۔ انہوں نے بتایا کہ ایک اہم بات یہ ہے کہ اس نمائش میں خواتین کسی خوف کے بغیر گھریلو ماحول میں کام کرتی ہیں۔ درشہوار کا کہنا تھا کہ سابقہ کراچی چیمبر پر قابض گروپ نے خواتین کو کراچی چیمبر سے دور رکھا ہوا تھا لیکن موجودہ بی ایم جی کی قیادت نے کراچی چیمبر میں خواتین کی آمدورفت کو آسان بنا دیا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ آج خواتین زیادہ سے زیادہ کراچی چیمبر کی سرگرمیوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہی ہیں۔