اللہ تعالیٰ نے اس کائنات کو بہت وسیع اور خوبصورت بنایا ہے۔ ہر چیز ایک ترتیب اور ضابطے کے تحت نظر آتی ہے ہمیں چاہیے کے اشرف المخلوقات ہونے کے ناتے دنیا کے نظام کو خوبصورتی سے چلائیں۔ اسلام نے ہمیں اتنی پیاری پیاری باتیں سکھائی ہیں اگر ہم ان پر عمل کریں کبھی مسائل کا شکار نہ ہوں۔ سب سے اہم چیز جس کی اہمیت حدیث نبوی ؐ سے ظاہر ہے کہ
’’صفائی نصف ایمان ہے‘‘
سلیقہ و صفائی کی اسلام میں بہت اہمیت ہے، مگر ہماری بد قسمتی ہے کہ ان اچھی باتوں پر عمل نہیں کرتے۔ اتنے ترقی یافتہ دور میں اور اتنے پڑھے لکھے ہونے کے باوجود لوگ اپنے معاشرے کو گندا کررہے ہیں۔ ہرجگہ گندگی کے ڈھیر نظر آتے ہیں۔ ہر گلی اور محلے میں گٹر ابل رہے ہیں۔ گندا پانی آلودگی اور ناپاکی کا سبب بنتا ہے۔ راہ چلتے لوگوں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔ گندا پانی مسلسل جمع رہنے کی وجہ سے تعفن پھیلتا ہے، مچھر پیدا ہوتے ہیں اور بیماریاں پھیلتی ہیں۔ یہی حال ہمارے پارکوں اور دیگر تفریحی مقامات کا بھی ہے۔ ہر جگہ لوگ خالی ریپرز اور کھانے پینے کی چیزوں کے ڈبے پھینک دیتے ہیں۔ پان کی پیک تھوکتے ہیں، یہاں تک کہ چلتی گاڑیوں سے بھی کوڑا کرکٹ پھینکتے ہیں۔ اللہ نے ہمیں اتنا خوبصورت ملک عطا کیا ہے ۔ ہمیں چاہیے کہ ہر شخص اپنی ذمے داری سمجھتے ہوئے اس مسئلے کو حل کرنے میں اپنا کردار ادا کرے۔ جس طرح قطرہ قطرہ دریا بنتا ہے ۔ اسی طرح ہم سب کو اپنے اپنے طورپر جس حد تک ممکن ہو سکے صفائی و ستھرائی کا خیال رکھناچاہیے۔ اپنے بچوں کو صفائی کی عادت ڈالیں۔ صرف حکومت کو اس کا ذمے دار نہ ٹھیرائیں اپنی مدد آ پ کے تحت ا س کا حل نکالیں اور عمل کریں۔
عرشمہ طارق، تیموریہ