لاہور (نمائندہ خصوصی)امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ اگر نادرا نے شہریوں کے بلاک شناختی کارڈ ایک ماہ کے اندر اندر بحال نہ کیے تو پھر عوام نادرا کے دفاتر کو بلاک کرنے پر مجبور ہوں گے۔ بلاک شناختی کارڈوں کا مسئلہ مردم شماری پر اثر انداز ہورہا ہے۔پاکستان کو کسی اور شریف کی نہیں بلکہ قرآن شریف اور درود شریف کی ضرورت ہے۔ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ مستقبل کا گیم
چینجر منصوبہ ہے، مرکزی حکومت ملاکنڈ ڈویژن کو سی پیک میں حصہ دے۔ سودی نظام کی وجہ سے ملک کی معیشت کھوکھلی ہوچکی ہے اور ملک کا بچہ بچہ آئی ایم ایف اور ورلڈبینک کا مقروض ہے، سودی نظام کے خلاف بہت جلد اسلام آباد میں دھرنا دیں گے۔ پاناما زدہ حکمرانوں نے ملک میں لوٹ مار مچارکھی ہے۔حکمرانوں نے پیسہ لوٹ کر پاناما اور دیگر بینکوں میں چھپا رکھا ہے۔ اب عوام کے صبر کا پیمانہ لبریز ہوچکا ہے۔ ہمارا کیس عدالت عظمیٰ میں ہے۔توقع ہے کہ عدالت عظمیٰ کرپشن کے خلاف فیصلہ دے گی ۔ جس دن چند بڑوں کو کرپشن کی پاداش میں سزا ہوئی اس دن عوام سمجھیں گے کہ پاکستان صحیح راستے پل چل پڑا ہے۔ اگر عدالتوں نے احتساب نہ کیا تو پھر عوام خود چوکوں اور چوراہوں پر فیصلے کریں گے۔کرپشن کے خلاف ہماری جدوجہد جاری رہے گی موجودہ حکمرانوں سے خیر کی توقع رکھنا خود فریبی ہے ۔ 2018ء کے الیکشن میں سیکولرطاقتوں کو شکست سے دوچار کریں گے۔ عوام کی نظریں جماعت اسلامی کی طرف ہیں، لوگوں کی جوق در جوق شمولیت جماعت اسلامی پر اعتماد کااظہار ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ریسٹ ہاؤس گراؤنڈ تیمر گرہ میں شمولیتی جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ شمولیتی جلسے سے جماعت اسلامی خیبر پختونخوا کے امیر مشتاق احمد خان ، جماعت اسلامی فاٹا کے امیر حاجی سردار خان، صوبائی وزیر خزانہ مظفر سید ایڈووکیٹ، ممبر قومی اسمبلی صاحبزادہ محمد یعقوب، امیر جماعت اسلامی ضلع دیر پائین مولانا اسداللہ، دیر بالا کے امیر حنیف اللہ، اعزازالملک افکاری، چیئرمین ڈیڈک کمیٹی دیر پائین سعید خان اور دیگر رہنماؤں نے بھی خطاب کیا۔ اس موقع پر 600 سے زائد عمائدین نے اپنے خاندانوں اور ساتھیوں سمیت مختلف سیاسی جماعتوں سے مستعفی ہوکر جماعت اسلامی میں شمولیت کا اعلان کیا۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ بلاک شناختی کارڈوں کے مسئلے کے حل کے لیے نادرا والوں نے وعدہ کیا تھا کہ ہر ضلعے میں ڈپٹی کمشنر ، ممبر قومی اسمبلی اور مقامی ناظم کی ایک کمیٹی بنائی جائے گی جو شناختی کارڈز کی تصدیق کرے گی لیکن تاحال کچھ نظر نہیں آرہا ۔ عوام کے صبر کا پیمانہ لبریز ہوچکا ہے۔ بلاک شناختی کارڈوں کی وجہ سے لوگوں کے ویزے خراب ہوئے ،وہ نہ باہر جاسکتے ہیں اورنہ پاکستان آسکتے ہیں۔ نادرا نے ایک مہینے کے اندر مسئلے کا حل نہ نکالا تو عوام بھی ان کے دفاتر کا گھیراؤکریں گے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ملاکنڈ ڈویژن کے نوجوانوں کو تعلیم، صحت اور بنیادی سہولیات فراہم کرے۔ یہاں کے نوجوان بے روزگار ہیں، سی پیک میں ملاکنڈ ڈویژن کو حصہ ملا تو یہاں بھی کارخانے اور فیکٹریاں لگیں گی جس کی بدولت یہاں کے نوجوانوں کو روزگار کی سہولت ملے گی۔ عرب ممالک میں ملاکنڈ ڈویژن کے مزدور مشکلات کا شکار ہیں، حکومت ان مزدوروں کے مسائل کے حوالے سے ان حکومتوں سے بات کرے اور ان کی مشکلات حل کرے۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ وزیر خزانہ ورلڈبینک سے قرض کی قسط ملنے کو کامیابی کہتے ہیں اور پھولے نہیں سماتے ۔ قرض لینا کوئی بڑی کامیابی نہیں بلکہ عوام کی معاشی حالت بہتر بنانا اور انہیں بنیادی انسانی ضروریات مہیا کرنااصل کامیابی ہے۔ ملکی ادارے پی آئی اے ، واپڈا ،ا سٹیل مل، پی ٹی سی ایل تباہی کا شکار ہیں۔یہ سب ادارے کرپشن کی وجہ سے ناکامی اور تباہی سے دوچار ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ ہم ملک کو اسلامی اور خوشحال ریاست بنانا چاہتے ہیں۔ ہم چاہتے ہیں ملک کی عدالتوں میں فیصلے قرآن کے مطابق ہوں۔ ہم ملک میں یکساں اور مفت نظام تعلیم چاہتے ہیں۔ جماعت اسلامی 2018ء کے انتخابات میں بھر پور کامیابی حاصل کرے گی، ہم سیکولر قوتوں کو شکست فاش دے کر ملک میں اسلامی نظام نافذ کریں گے۔