(دور جدید کا بے (حس انسان

63

آج کے جدید دور کا انسان قدیم زمانے کے لوگوں سے خاصا مختلف ہے۔ جیسے کہ ہمارے بزرگ کہا کرتے ہیں کہ پرانے زمانے کے لوگ جفاکش اور محنتی ہونے کے ساتھ ساتھ خوش اخلاق اور دلوں میں نفرت رکھنے والے نہ تھے۔ کیا واقعی جس دور میں ہم رہتے ہیں یہاں لوگ اتنے سنگ دل ہیں۔ دور جدید کی ٹیکنالوجی کے ثمرات اور انٹرنیٹ جیسی سہولت کی وجہ سے لوگ اتنے مشغول ہوچکے ہیں کہ وہ اپنے اردگرد مستحق لوگوں کی مدد کرنے سے بھی گریزاں ہیں۔ انٹرنیٹ جیسی لعنت نے لوگوں کو ایک دوسرے سے ملنے جلنے سے کوسوں دور کردیا ہے لیکن آج بھی ایسے لوگ اس دنیا میں موجود ہیں جو ایک دوسرے کی خوشی میں خوش ہوتے ہیں آگے بڑھ کر لوگوں کی مدد کرتے ہیں۔ زندگی ایک تجربے کی مانند ہے جہاں لوگ اپنا اپنا کردار ادا کرتے ہیں اور ایسے ہی کوئی کسی کے لیے مثبت تجربہ ثابت ہوتا ہے تو کسی کے لیے منفی۔ زندگی ہمارے لیے آسان تب ہوتی ہے جب ہم اللہ پر دل سے بھروسا کرتے ہیں اور اپنے آپ کو دوسروں سے کمتر سمجھنا ختم کردیتے ہیں خود پر شرم سار ہونا بھی ایک گناہ ہے کیوں کہ ہمیں اللہ تعالیٰ نے بنایا ہے اور بے شک وہ ستر ماوں سے زیادہ پیار کرنے والا ہے۔
سیدہ عائشہ طارق، جامعہ کراچی