کراچی (اسٹاف رپورٹر)نظام مصطفی پارٹی کے سربراہ، سابق وفاقی وزیرڈاکٹر حاجی محمد حنیف طیب نے ’’ شام ‘‘میں شہریوں پرکیمیائی ہتھیاروں کے استعمال، امریکا کی جانب سے کروزمیزائل حملے اور قتل عام کی شدیدالفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ شام کی صورتحال پر پاکستان اور ترکی کی خاموشی افسوسناک ہے، اُمت مسلمہ کے تحفظ کیلیے تمام مسلم ممالک کو متحد ومنظم کرناوقت کی اہم ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ رو س، بشارالاسداور ان کے چیلوں نے ظلم کی انتہاکی ہوئی ہے،شام اورخطے میں حالات مزیدپیچیدہ ہورہے ہیں ، انسانی حقوق کی پامالی کی بدترین مثال پیش کی جارہی ہے، کیمیائی ہتھیاروں کااستعمال ممنوع ہونے کے باوجود خلاف ورزیاں کھلے عام جاری ہیں اقوام متحدہ،انسانی حقوق کی علمبردارتنظیمیں سب کچھ دیکھنے کے بعدبھی خاموش تماشائی کاکرداراداکررہی ہیں اوراپنے معاہدوں کے پاسداری کرانے میں بھی مکمل ناکام ہوچکی ہیں۔انہوں نے کہاکہ شام لہولہوہے مسلم ممالک خصوصاًپاکستان اور ترکی جنہیں اسلام کا قلعہ سمجھاجاتاہے ان کی خاموشی افسوسناک ہے، مسلم اُمہ اپنے حکمرانوں سے یہ سوال کرتی ہے کہ آج مقبوضہ کشمیر،برما،شام ودیگرممالک میں مسلمانوں کے ساتھ ظلم وزیادتی کے پہاڑتوڑے جارہے ہیں ۔وہ اسلامی فوج کہاں گئی جو تمام صورت حال سے نجات دلانے کیلیے بنائی جارہی ہے؟حاجی محمدحنیف طیب نے کہاکہ اُمت مسلمہ کے تحفظ کیلیے تمام مسلم ممالک کو متحد ومنظم کرناوقت کی اہم ضرورت ہے۔انہوں نے تجویز پیش کی کہ پاکستان فوری طورپرموجودہ صورتحال میں تمام مسلم ممالک کا سربراہی کانفرنس کااجلاس بلاکر مشترکہ لائحہ عمل بنانے پرغورکرے۔انہوں نے کہاکہ جو مسلم حکمران مسلم اُمہ کے حوالے سے اپنے ذمے داریوں کوپوراکرنے کے بجائے اپنے اقتدارکومحفوظ کرنے میں مصروف عمل ہیں اُن کی ذمے داری ہے کہ وہ ملی غیرت کامظاہرہ کریں۔ انہوں نے اقوام متحدہ ،اوآئی سی اورانسانی حقو ق کی علمبردارتنظیموں سے اپیل کی کہ غفلت اور بے حسی کی چادرسے باہر نکل کر شام میں ہونے والے مظالم پراپنا کرداراداکریں۔