نوجوان اس ملک کا سرمایہ ہیں

58

پاکستان کے حصول کے لیے برصغیر کے مسلمانوں نے بے نظیر قربانیاں دی ہیں۔ ان قربانیوں کا تقاضا یہ ہے کہ ہم پاکستان کو دل وجان سے عزیز رکھیں اور اس کی تعمیر وترقی میں ہر ممکن کوشش کریں ۔ ہر ملک کا اصل سرمایہ اس کے نوجوان ہوتے ہیں۔ ہمیں اپنے نوجوانوں کی تعلیم وتربیت اور فلاح وبہبود کی طرف سب سے زیادہ توجہ دینی چاہیے۔ ان کے دل میں اپنے مستقبل کے بارے میں جو بے یقینی کی کیفیت پیدا ہوگئی، اُسے ختم کرنے کے لیے ضروری اقدامات کیے جائیں۔ ان کے دل میں یقین پیدا کرنا چاہیے کہ انہیں بلاامتیاز صلاحیت اور قابلیت کے مطابق ترقی کے مواقع حاصل ہوں گے تاکہ وہ ملک وقوم کی بے لوث خدمت کا پختہ ارادہ کرکے اپنی پوری توجہ حصول تعلیم میں صرف کریں۔
ایسے حالات پیدا کیے جائیں کہ طلبہ اپنی پوری توجہ تعلیم پر مرکوز کردیں اور تعلیم کے دوران عملی سیاسیات سے علیحدہ رہیں۔ کوئی سیاسی جماعت انہیں اپنے مقصد کے لیے استعمال نہ کرے۔ البتہ انہیں تعمیری کاموں میں حصہ لینے کے مواقع فراہم کیے جائیں۔
ملک کے عام انتخابات میں صرف ان جماعتوں کو حصہ لینے کی اجازت دی جائے جو انتخابات سے کم سے کم 2سال پہلے قائم ہوں اور اس دوران انہوں نے مقررہ پروگرام کے تحت ملک وقوم کی تعمیر کے لیے کوئی ٹھوس کام کیا ہو۔
شگفتہ علی( بھٹائی آباد کراچی)