پاکستان اسٹیل کے محنت کش دیانتدار یونین کو منتخب کریں

115

پاکستان اسٹیل میں 12اپریل کو ہونے والے ریفرنڈم کے نتا ئج ملازمین کے لیئے زندگی یا موت کا پیغام بن کر ثابت ہونگے اور اب یہ محنت کشوں پر منحصر ہے کہ وہ ماضی کی سیاہ کاریوں اور تباہ کاریوں کے تسلسل کے عذاب سے نجات حاصل کرنے کی کوشش کریں اس لیئے کہ گذشتہ 9سالوں سے سی بی اے رہنے و الی پیپلز یونین نے مل کو ایک انتہائی تاریک دور میں پہنچا دیا ہے ۔ گذشتہ حکومت کے 5 سالوں کے دوران مل کو انتہائی بے دردی سے لوٹا گیا جبکہ آج تک موجودہ حکومت کے دور میں بھی اسکی بہتری کیلئے کچھ نہیں کیا گیا۔آج ہماری ضرورت اور ترجیح مل کو نجکاری کی بھینٹ چڑھانے سے روکنا ہے اور اسے 2008 سے پہلی ماضی کی طرح ترقی اور خوشحالی کی طرف لے جانا ہے ان خیالات کا اظہار پاسلو یونین کے صدر حاجی خان لاشاری اور جنرل سیکریٹری ظفر خان نے ریفرنڈم مہم کے دوران مختلف کارکنر میٹنگز سے خطاب کرتے ہوئے کہا۔ انہوں نے ادارے کی دیگر یونینز اور سیاسی و سماجی تنظیموں سے بھی اپیل کی کہ ہم سب متحد ہوکر سیاسی مصلحتوں ذاتی مفادات اور برادریوں سے بالا تر ہوکر پاسلو اور پیلز یونین کے درمیان ون ٹو ون مقابلے کے ذریعے ادارے کو اس تباہی تک پہنچانے والی یونین کی قیادت کے سیاہ چہروں سے دھوکا دینے والی سفید نقاب کو اتار پھینکیں اور زندگی یا موت کی اس فیصلہ کن گھڑی میں پاسلو کو کامیاب بنائیں اس لیئے کہ شاید یہ ہمارے لیئے اس صورتحال سے نجات کیلیے آخری مو قع ثابت ہو۔