اشرافیہ اور عوام کے درمیان خلیج تیزی سے بڑھ رہی ہے

99

راولپنڈی (وقائع نگار خصوصی) امیر جماعت اسلامی صوبہ پنجاب میاں مقصود احمد نے کہا کہ ملک میں اشرافیہ اور عوام کے درمیان خلیج تیزی سے بڑھ رہی ہے، اس کے نتائج بہت خطرناک نکل سکتے ہیں، اور اس سے ظالمانہ نظام کے خلاف بغاوت جنم لے سکتی ہے۔ بیوروکریسی کا کام قوم کی خدمت ہوتا ہے لیکن وہ عوام کے لیے وبال جان بن چکی ہے، جماعت اسلامی کے کارکنان اس ظلم کے نظام کے خاتمے کے لیے میدان عمل میں نکلیں۔ اگرعوام نے ساتھ دیا تو آئندہ قومی الیکشن میں کرپٹ اشرافیہ پر مسند اقتدار کے دروازے بند کردیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے قرطبہ سٹی میں منعقدہ دو رروزہ ضلعی تربیت گاہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر صوبائی ڈپٹی جنرل سیکرٹری مولانا فاروق احمد، امیر ضلع شمس الرحمن سواتی، نائب امرا ضلع محمد وقاص خان، ظفرالحسن جوئیہ سمیت دیگر اسکالرز اور ٹرینرز نے بھی خطاب کیا۔ میاں مقصود احمد نے کہا کہ جماعت اسلامی اور امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق عوام کے لیے امید بن چکے ہیں۔ کارکن ہر گلی محلے کو کوہ صفا بنادیں اور محمد عربیﷺ کی اتباع میں مظلوم انسانیت کی خدمت کی مہم کا آغاز کردیں۔ انہوں نے کہا کہ انبیا کرامؑ اور صحابہ کرامؓ نے بے سروسامانی کے عالم میں اللہ کے دین کے لیے قربانیاں دیں۔ میاں مقصود احمد نے کہا کہ جماعت اسلامی کے ارکان وکارکنان الیکشن کی تیاریوں کو تیز تر کردیں، ہر یونین کونسل میں 10 لیڈر تیار کریں، ان میں سے ہر لیڈر 50 اراکین اور ووٹر بنائے۔ اس طرح ہر یونین کونسل میں مضبوط تنظیم قائم کریں تاکہ 2018ء کا انتخاب حقیقی انقلاب ثابت ہو اور پسے ہوئے محروم طبقات کو ان کا حق مل سکے۔