میں کیمیائی حملہ کیا گیا شام میں ہر طرف درد کی شام اتر ا?ئی ہے مگر رسمی افسوس کے سواکوئی کچھ کرنے والا نہیں ‘ کوئی نہیں جو انکے لیے اٹھ کھڑا ہو۔ چھوٹے چھوٹے معصوم بچوں کو تڑپتا اور تڑپ کر جان دیتے دیکھ کر بھی بے حسی کی نیند ختم نہیں ہوتی۔ کیا صرف اس لیے کہ ان میں کوئی ملالہ نہیں۔ وہ بہت چھوٹے بچے ہیں۔ اغیار کی زبان بولنا نہیں اا?تا انکو، ملا لہ کی طرح انکی تکلیف کو کیش کرنے کی ضرورت ہی نہیں۔ یا اصل بات یہ ہے کہ انکو درد دینے والے طالبان نہیں بڑ ی طاقتیں ہیں۔یہ معصوم پھول جیسے بچے کسی ایجنٹ کے نہیں بلکہ سنی مسلمانوں کے ہیں۔ اتنے مسلم ممالک میں سے کسی حکمران کی غیرت نہیں جاگتی۔ ترکی سعودی عرب اردن چند ممالک نے پناہ دی ہے باقی کیوں ا?گے نہیں بڑھتے۔ پناہ دینا تو دور کی بات ہے بات تک نہیں کرتے ا?خر کوئی کیوں نہیں بولتا ، کیوں ا?خر کیوں ؟کیا امت مسلمہ ایک جسم کی ماند نہیں ؟ اخوت کیوں ختم ہو گئی ہے۔ غیروں سے کیا گلہ کریں شکوہ اپنوں سے ہے۔
او ا?ئی سی بن گئی ہے۔ عرب ممالک عیش و عشرت میں گم ہو گے، پاکستان ایٹمی پاور ہونے کے باوجود ایک ناتواں مسلم ملک بن چکا ہے۔ جو اپنے ا?قا کی خوشنودی کے لیے اپنی بیٹی کو غیروں کے حوالے کر دیتا ہے۔ صرف ایک دھمکی پر ہتھیار ہی نہیں ڈالتا بلکہ دشمن کو اپنا گھر بھی پیش کر دیتا ہے دوستوں پر وار کرنے کے لیے جو ریمنڈ ڈیوس جیسے بھیڑیوں کی چراگاہ بن چکا ہے۔یہاں کے علما جمہوریت کے غم میں ہلکان بیٹھے ہیں۔ انکے چاہنے والے اندھی تقلید میں انکو اور ہواو?ں میں اڑا رہے ہیں۔ انکو نہیں ا?واز ا?تی سسکتے بچوں کی۔ پھر ا?خر کون سنے گا ادلب میں تڑپتے بچوں کی ا?خری سانسوں سے نکلتی ا?ہ کو۔ خون مسلم اتنا ارزاں کیوں ہو گیا ؟ جو قدرت رکھتے ہیں دشمن کے ہاتھ توڑنے کی وہی دشمن کے خون مسلم سے لتھڑے ہاتھوں کو چوم رہے ہیں۔ اقبال کا وہ اخوت کا تصور خواب ہو گیا ہے۔
اخوت اس کو کہتے ہیں چبھے کانٹا جو کابل میں
تو دلی کا ہر اک پیر و جواں بیتاب ہو جائے
کیا امت مسلمہ میں محمد بن قاسم اب نہیں پیدا ہوں گے ؟یہ خون مسلم یوں ہی بہتا رہے گا ؟حلب پر جب حملہ ہوا تب لکھی تھی کہ ان ٹوٹے پھوٹے الفاظ سے شاید کوئی جاگ جائے
محمد بن قاسم سوگیا ہے
اے مسلم تجھے کیا ھو گیا ہے
تجھے کس چیز نے بھلایا
تیرے اسلاف کا جو راستہ ہے
دشمن کے گریباں کو پکڑتا
فقط اللّ? ہی سے ڈرتا
وہ مسلم خواب کیوں اب ھو گیا ہے
محمد بن قاسم کیوں سو گیا ہے
حلب سے ا?واز ا?رہی ہے
مسجد قرنی فغاں کنا ں ہے
کہاں ہے پاسبان حرم کہاں ہے
محمد بن قاسم تو کہاں ہے
تری بہنوں کی عصمت لٹ رہی ہے
بموں کی زد پہ معصوموں کی جاں ہے
زمیں ساکت ہے حیراں ا?سماں ہے
محمد بن قاسم تو کہاں ہے
بس اب اٹھ اور نعرہ لگا تو
بن جا اب مجاہد کی اذان تو
یا توجگرتو چیر دے اپنا
یا پھر دشمن کو بتا تو
کہ بہنوں کا محافظ ا?گیا ہے
محمد بن قاسم یہاں ہے