کراچی(اسٹاف رپورٹر)اسلامی نظریاتی کونسل کی رکن و سابق رکن قومی اسمبلی سمیحہ راحیل قاضی نے کہا کہ خواتین تہذیبوں کا ستون ہوتی ہیں ۔اسلام عورت کو ان کے دائرہ کار کے اندر مکمل اختیار اور معاشرے کے اندر بلند اور اعلیٰ مقام دیتا ہے اور اس کی حیا اور نسوا نیت کو برقرار رکھتے ہوئے اس کے فطری دائر ے کے مطابق ذمے داریوں کا تعین کر تا ہے ۔حضرت فاطمہؓ کی سیرت خواتین کے لیے مشعل راہ اور بہترین نمونہ ہے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعت اسلامی کراچی (حلقہ خواتین ) کے تحت پی ای سی ایچ ایس آڈیٹو ریم میں ’’ عورت کو درپیش چیلنجز اور حضرت فاطمہؓ کی سیرت میں اس کا حل ‘‘ کے موضوع پر
سیمینار سے خطاب کر تے ہوئے کیا ۔سیمینار سے ویمن کمیشن جماعت اسلامی پاکستان کی صدر افشاں نوید ،معروف اینکر نصرت حارث، شازیہ ملک ایڈووکیٹ ،سیکرٹری سندھ حکومت نسیم بخاری ،ڈاکٹر عزیزہ انجم اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔سمیحہ راحیل قاضی نے مزید کہا کہ کسی بھی معاشرے اور تہذیب کو تباہ کر نے کے لیے صرف یہ کافی ہے کہ اس کی خواتین کو تباہ کیا جائے کیونکہ خواتین کے ہاتھوں میں ہی نئی نسل کی تعلیم و تربیت کا کام ہو تا ہے ۔ شیطان بھی عورت کو نشانہ بناتا ہے ۔مغرب کا بھی سارا زور عورت پر ہے اور بالخصوص مسلم معاشرے میں خواتین کو نشانہ بناکر ہماری تہذیب اور معاشرے کو تباہ و برباد کر نے کی کوشش کی جارہی ہے ۔ہمیں اپنی عورت کو بچانا ہے کیونکہ اسی طرح ہمارے خاندانی نظام اور تہذیب و معاشرے کو تحفظ مل سکتا ہے ۔فرحانہ اورنگزیب نے کہا کہ ہم اسلامی اور خوشحال پاکستان کے قیام کی جدو جہد کر رہے ہیں ۔ہمیں اپنی بنیادوں پر سختی سے قائم رہناہے ۔جماعت اسلامی حلقہ خواتین اسی لیے ایسی سر گرمیاں کر تی رہتی ہیں جس سے ہم درست سمت میں چلتے رہیں ۔ افشاں نوید نے کہا کہ اسلام نے عورت پر کبھی کوئی قدغن نہیں لگائی کہ وہ اپنی صلاحیتوں کو پروان نہ چڑ ھائے ۔اپنی صلاحیتوں کو ضرور بروئے کار لائیں لیکن حضرت فاطمہؓ کا اسوہ ہمیں یہ درس دیتا ہے کہ عورت کی پہلی ذمے داری اس کا گھر اور خاندان ہے ۔شہلا قریشی نے کہا کہ عورت کے اندر مرد سے زیادہ قوتِ برداشت ہوتی ہے ۔عورت کو اپنے بنیادی حقوق اور فرائض سے آگاہی ازحد ضروری ہے ۔ عورت کو اگر اسلام کے عطا کر دہ حقوق مل جائیں تو سارے مسائل حل ہو سکتے ہیں ۔ نصرت حارث نے کہا کہ ہمارے معاشرے میں میڈیا کے اثرات بہت گہرے ہوتے جارہے ہیں اسی طرح میڈیا سے خواتین بھی متاثر ہو رہی ہیں ۔حضرت فاطمہؓ نے بحیثیت بیٹی ، بیوی اور والدہ مثالی کردار ادا کیا ہے اور حقیقت میں ہمیں ان کے نقشِ قدم پر چلنے کی کوشش کر نی چاہیے ۔شازیہ ملک ایڈووکیٹ نے کہا کہ اسلام عورت کو مکمل تحفظ اور حقوق فراہم کر تا ہے اور واحد مذہب ہے جو عورت کو سب سے زیادہ حقوق اور بلند مقام عطا کر تا ہے ۔عورت کے اوپر معاش کا کوئی بوجھ نہیں ڈالا گیا ہے بلکہ یہ ذمے داری مرد پر عائد کی گئی ہے ۔نسیم بخاری نے کہا کہ عورت کے لیے تعلیم نہایت ضروری ہے کیونکہ عورت ہی کسی بھی قوم کا مستقبل بناتی اور سنوارتی ہے ۔ مسلم معاشرے میں عورتوں پر مظالم کی بڑی داستانیں بیان کی جاتی ہیں لیکن حقیقت میں مغرب کی عورت سب سے زیادہ مظلوم اور قابلِ رحم ہے ۔