دریائے چناب پربھارت کی جانب سے پانی روکنے کا سلسلہ جاری

53

سیالکوٹ (صباح نیوز)بھارت کی طرف سے دریائے چناب کا پانی روکے جانے کا سلسلہ جاری ہے اور ہیڈمرالہ کے مقام پر دریائے چناب میں پانی کی آمد 40 ہزار572 کیوسک سے کم ہو کر 23 ہزار545 کیوسک رہ گئی ہے ۔ سندھ طاس معاہدہ کے تحت بھارت روزانہ دریائے چناب میں 55 ہزار کیوسک پانی چھوڑنے کا پابند ہے لیکن بھارت نے مقبوضہ کشمیر کے علاقہ میں تعمیر شدہ بگلیہار ڈیم
پر دریائے چناب کا پانی روک رکھا ہے اور پانی کی کمی کی وجہ سے دریائے چناب کا 98 فیصد سے زائد حصہ خشک ہوچکا ہے اورہیڈمرالہ سے نکلنے والی دو نہروں میں ایک نہر مرالہ راوی لنک کئی ماہ سے بند ہے ، جبکہ پانی کی کمی کی وجہ سے سیالکوٹ سمیت پنجاب کے مختلف اضلاع کی لاکھوں ایکٹر زرعی رقبہ کو بھی نقصانات ہوئے ہیں اور کسان سخت پریشان ہیں ، محکمہ ایری گیشن کے مطابق دریائے چناب کا پانی 32ہزار 411 کیوسک سے کم ہوکر 23ہزار 545 کیوسک رہ گیا ہے اور دریائے چناب میں ہیڈمرالہ کے مقام پر شامل ہونے والے مقبوضہ کشمیر سے آنے والے2 دریاؤں دریائے مناورتوی میں دو ہزار35کیوسک پانی جبکہ دریائے جموں توی میں5 ہزار104 کیوسک پانی ہے جوکہ بھی معمول سے کم ہے۔ آزادکشمیر کے چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی چودھری محمد اسحاق نے دریائے چناب کے پانی کوبھارت کی طرف سے روکے جانے کو دہشت گردی قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ سند ھ طاس معاہدہ کے تحت تو بھارت کادریائے چناب پر کوئی حق نہیں اور پانی روکا جانا کھلی دہشت گردی ہے جس کا عالمی عدالت کو نوٹس لیناچاہیے ۔