پاکستان کے تیسرے بڑے صنعتی و کاروباری شہر فیصل آبادمیں ویمن چیمبر قائم کر دیا گیا

139

فیصل آباد (اے پی پی )پاکستان کے تیسرے بڑے صنعتی و کاروباری شہر فیصل آباد کی کاروباری و تجارتی خواتین کو تمام ممکن سہولیات کی فراہمی اور مسائل کے حل کے ویمن چیمبر قائم کر دیا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ اگر صنعتی ، کاروباری ، تجارتی ، درآمدی، برآمدی شعبہ سے تعلق رکھنے والی خواتین ٹیکس کی ادائیگی یا کسی دیگر معاشی و معاشرتی مسائل کا شکار ہیں اور ان کے ساتھ نا انصافی ہو رہی ہے تو وہ فوری طور پر ویمن چیمبر کا پلیٹ فارم استعمال کر سکتی ہیں جہاں ان کی بھر پور معاونت و رہنمائی سمیت انہیں تمام ممکن سہولیات کی فراہمی بھی یقینی بنائی جائے گی۔یہ بات ایوان صنعت و تجارت فیصل آباد کے سینئر نائب صدر سکندر اعظم کی زیر صدارت منعقدہ کاروباری خواتین کے ایک اجلاس کے دوران بتائی گئی جس میں ڈاکٹر آسیہ چوہدری سمیت دیگر کاروباری و تجارتی خواتین کی بڑی تعداد بھی موجود تھی۔اس موقع پر انہوں نے کہا کہ ویمن چیمبر در اصل خواتین کی گھریلو ایسوسی ایشن ہے جو خواتین تاجروں اور حکومت کے درمیان پل کا کردار ادا کرے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت ویمن چیمبر کی ممبران کی تعداد 3سو کے قریب ہے تاہم اب خواتین ممبران کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس کی تعداد کو بڑھائیں۔ انہوں نے بتایا کہ ٹیکس کے برعکس خواتین اپنے سماجی مسائل کے حل کے لیے بھی ویمن چیمبر کے پلیٹ فارم کو استعمال کر سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر آسیہ گائنی اسپتال کی روح رواں ہیں جن کی خدمات سے بھی خواتین ممبران فائدہ اٹھا سکتی ہیں۔ انہوں نے ویمن چیمبر کے قیام کے سلسلہ میں نیشنل گروپ کے رہنما میاں محمد ادریس کی خدمات کو بھی سراہا اور کہا کہ صرف ٹیکس دینے والی خواتین ہی ویمن چیمبر کی ممبر بن سکتی ہیں۔
اور ان کی آمدن پر ٹیکس صرف اسی وقت لگے گا جب ان کی آمدن 4 لاکھ سے زائد ہوگی۔