اٹلی میں سیاسی پناہ کی درخواستوں پر فیصلہ تیز ہوگیا

71

روم (انٹرنیشنل ڈیسک) اطالوی حکومت نے سیاسی پناہ کی درخواستیں نمٹانے کے عمل میں تیزی اور ناکام درخواست گزاروں کی جلد از جلد ملک بدری کی نئی پالیسی کی منظوری دے دی ہے۔ 2014ء سے غیر قانونی طور پر اٹلی پہنچنے والے تارکین وطن کی تعداد میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ یورپی قوانین کے مطابق اطالوی حکومت کو تارکین وطن کے لیے ایسے مقامات بنانے پڑ رہے ہیں، جہاں سیاسی پناہ کے حق دار اور اس حق سے محروم تارکین وطن کو الگ الگ رکھا جا سکے۔ اطالوی حکام کے مطابق 2014ء سے اب تک اٹلی پہنچنے والے تارکین وطن کی تعداد 5 لاکھ کے قریب پہنچ چکیہے اور اس سلسلے میں انتظامی فعالیت کے لیے ضروری ہے کہ سیاسی پناہ کی درخواستوں کو جلد سے جلد نمٹایا جائے، تاکہ ایسے تارکین وطن، جن کی سیاسی پناہ کی درخواستیں ناکام ہو جائیں، انہیں جلد از جلد ان کے آبائی ممالک واپس بھیجا جا سکے۔ حکام کے مطابق حالیہ کچھ برسوں میں اٹلی میں سیاسی پناہ کے درخواست گزاروں کی تعداد میں نمایاں اضافہ ہوا ہے اور عدالتوں کو شدید دباؤ کا سامنا ہے۔ خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق اگر صورت حال میں تبدیلی نہ آئی تو ان درخواستوں پر فیصلوں میں کئی برس بھی لگ سکتے ہیں۔ تاہم اطالوی حکومت کی جانب سے منظور کردہ نئے ضوابط کے مطابق اب سیاسی پناہ کی کوئی بھی درخواست رد ہو جانے کی صورت میں صرف ایک مرتبہ اپیل کا حق دیا جائے گا، جب کہ یہ اپیل بھی درخواست رد ہونے کے صرف ایک ماہ کے اندر کی جا سکے گی۔
اٹلی ؍ سیاسی پناہ