کارپوریٹ گورننس پر کتاب قیمتی اضافہ ہے ، گورنر اسٹیٹ بینک

122

کراچی (اسٹاف رپورٹر)فن لینڈ کی اعزازی قونصل جنرل اور کارپوریٹ گورننس کی ماہر سعدیہ خان نے گورنراسٹیٹ بینک اشرف محمود وتھرا سے ملاقات کی اور انہیں اپنی ایڈٹ کی گئی کتاب پیش کی جس کا عنوان ’’پاکستان میں کارپوریٹ گورننس کا منظرنامہ‘‘ ہے۔ کتاب میں ملک میں کارپوریٹ گورننس کے قائدین کے خیالات کو شامل کیا گیا ہے، تا کہ وہ لوگ اس سے استفادہ کر سکیں جو اسے پالیسی مشاورت اور نفاذ کے اگلے مرحلے تک لے کر جائیں گے۔اس کتاب کو ابھی تک عوام کے لیے جاری نہیں کیا گیا ہے۔گورنر اسٹیٹ بینک نے سعدیہ خان کی کوششوں کو سراہتے ہوئے اس امید کا اظہار کیا کہ یہ کتاب مستقبل کے ضابطہ کاروں، تعلیمی ماہرین اور پیشہ ورا فراد کے لیے کارپوریٹ گورننس کے موضوع پر قیمتی اضافے کے ساتھ ساتھ موجودہ منیجرز اور سی ای اوز کی رہنمائی کا ذریعہ ثابت ہو گی۔کتاب کا پیش لفظ سابق گورنر اسٹیٹ بینک ڈاکٹر عشرت حسین نے تحریر کیا ہے، جس میں انہوں نے مختلف ماہرین کی آراء کو یکجا کرنے اورکارپوریٹ نظم و نسق کے متعلق ضروری معلومات کے خلا کو پر کرنے پر سعدیہ خان کی محنت سے بھرپور کاوش کو سراہا۔یہ کتاب پاکستان میں کارپوریٹ پالیسی فریم ورک، اصولوں اور طور طریقوں کا جامع جائزہ پیش کرتی ہے۔ اس میں کارپوریٹ گورننس کے پہلے کوڈ کے تعارف کے موقع پر پاکستان میں کارپوریٹ ماحول کی بنیاد کی تفہیم فراہم کرنے کی بھی کوشش کی گئی ہے۔
مختلف مصنفین کی ایڈیٹ کی گئی تخلیقات کو کتاب میں تین حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے جن کے عنوانات ’پالیسی فریم ورک: کارپوریٹ گورننس کی بنیاد ڈالنا‘؛ ’ذمہ داری، محاسبے اور شفافیت کی طرف سفر اور عملی اطلاق‘؛ اور ’الفاظ و روح کے مطابق عملدرآمد‘ ہیں۔سعدیہ خان ایشیا، یورپ اور امریکا میں قیادت کے حوالے سے بیس سال سے زائد کا قابل قدر تجربہ رکھتی ہیں۔ وہ کیمبرج یونیورسٹی، ییل یونیورسٹی اور انسیڈ بزنس اسکول سے فارغ التحصیل ہیں اور فلپائن میں ایشیائی ترقیاتی بینک، سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان سمیت متعدد بین الاقوامی اور مقامی اداروں کے ساتھ کام کرچکی ہیں۔