گڈانی شپ بریکنگ یارڈ کی صنعت ایک بار پھر ترقی کی جانب گامزن ہوگئی ہے

116

کوئٹہ (نمائندہ جسارت) گڈانی شپ بریکنگ یارڈ کی صنعت ایک بار پھر ترقی کی جانب گامزن ہوگئی ہے، مزید دو بحری جہاز شپ بریکنگ یارڈ میں لنگر انداز ہوگئے۔ سانحہ گڈانی کے بعد صوبائی حکومت کی جانب سے آئل ٹینکر کی کٹائی پر پابندی عائد کیے جانے کے بعد کنٹینر بردار اور کارگو بحری جہازوں کے اسکریپ کرنے کے لیے گڈانی شپ بریکنگ یارڈ میں لنگر انداز ہونے کا سلسلہ جاری ہے۔ منگل کے روز مزید دوبحری جہاز گڈانی شپ بریکنگ یارڈ کے پلاٹ نمبر 116 پر 20 ہزار میٹرک ٹن وزنی اور پلاٹ نمبر 88 پر 26 ہزار پانچ سو میٹرک ٹن وزنی بحری جہاز اسکریپ بننے کے لیے لنگر انداز ہوگئے۔ اس موقع پر ڈپٹی ڈائریکٹر ماحولیات انجینئر محمد خان اوتمانخیل بحری جہازوں کے لنگر انداز ہونے کے وقت شپ بریکرز کی جانب سے کیے گئے انتظامات کی مانیٹرنگ کے علاوہ سیفٹی کے حوالے سے امور کا بھی جائزہ لیتے رہے، پاکستان شپ بریکرز ایسوسی ایشن گڈانی کے چےئرمین اخلاق میمن، وائس چےئرمین عبدالغنی، معروف صنعتکار عارف ڈار اور سہیل غنی کی جانب سے بحری جہازوں کی شپ یارڈ میں لنگر انداز ہونے کی خوشی میں عشایے کا انتظام کیا گیا۔ شپ بریکنگ یارڈ میں ناکارہ بحری جہازوں کی کٹائی کے پیشے سے وابستہ محنت کشوں نے اسکریپ بننے کے لیے نئے بحری جہازوں کی آمد پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب ثنا اللہ زہری اور چیف سیکرٹری بلوچستان کی کوششوں اور شپ بریکنگ یارڈ کے حوالے سے ریگولیٹری اتھارٹی کے قیام کے بعد دنیا کی تیسری بڑی گڈانی شپ بریکنگ یارڈ بہتری کی جانب گامزن ہوگئی ہے، حادثات کی شرح نہ ہونے کے برابر رہ گئی ہے اور محنت کشوں کے لیے روزگار کے نئے مواقع بھی پیدا ہونا شروع ہوگئے ہیں۔ واضح رہے کہ گڈانی شپ بریکنگ یارڈ میں تجارتی سرگرمیاں تیز ہونے کیساتھ ملک میں سریا سازی اور اسٹیل ری رولنگ انڈسٹری خسارے سے نکل کر ترقی کی جانب گامزن ہوگئی ہے، ڈپٹی ڈائریکٹر EPA انجینئر محمد خان اوتمانخیل کا کہنا ہے کہ گڈانی شپ بریکنگ یارڈ میں لیبارٹری کے قیام کے لیے مختص اراضی کی سائٹ کا سیکرٹری ماحولیات سجاد حسین بھٹہ بھی معائنہ کرچکے ہیں، جلد اس منصوبے پر کام شروع کیا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ گڈانی شپ یارڈ میں بحری جہاز لنگر انداز ہونے کے بعد ای پی اے ٹیم شپ مالک سے بحری جہاز سے متعلق Gas free,Hazardous meterial freeاور نیوکلےئر فری سرٹیفکیٹ اور دیگر ضروری دستاویزات crow list کی چیکنگ کے بعد بحری جہاز کو محکمہ ماحولیات اور کسٹم کی جانب سے سیل کیا جاتا ہے اور epa رولز 2000ء کے مطابق IEE رپورٹ تیاری کے بعد بحری جہاز کی کٹائی کے لیے این اوسی کا اجرا کیا جاتا ہے۔