رواں سال پاکستان کو 550 ملین ڈالر قرض فراہم کردیے ہیں۔ دہشت گردی کے خلاف پاک فوج کی قربانیوں کو تسلیم کرتے ہیں, امریکی محکمہ دفاع کے ترجمان ایڈم اسٹمپ

96

واشنگٹن(آن لائن) امریکی محکمہ دفاع کے ترجمان ایڈم اسٹمپ کا کہنا تھا کہ رواں سال پاکستان کو 550 ملین ڈالر قرض فراہم کردیے ہیں۔ دہشت گردی کے خلاف پاک فوج کی قربانیوں کو تسلیم کرتے ہیں۔محکمہ پاکستانی فوج کی جانب سے دہشتگردی کے خلاف دی جانے والی قربانیوں کو تسلیم کرتا ہے اور پاکستان کی جانب سے افغانستان میں اتحادی فوجوں کے لیے سامان کی فراہمی میں مدد کو سراہتا ہے۔ترجمان کا کہنا تھا کہ سیکرٹری کی جانب سے سرٹیفکیٹ سے
متعلق فیصلہ نہیں کیا گیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستانی عوام نے گزشتہ 3 سالوں کے دوران انسداد دہشت گردی کے لیے لاتعداد قربانیاں دی ہیں۔ ہم شمالی وزیرستان اور وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقوں میں کہیں بھی پاکستانی آپریشن کی حوصلہ افزائی جاری رکھیں گے، پاکستان کی کوششوں کے باعث کچھ عسکریت پسند گروپ شمالی وزیرستان اور فاٹا کو دہشت گردی کے لیے محفوظ پناہ گاہ کے طور پر استعمال کرنے میں ناکام رہے ہیں۔انھوں نے نشاندہی کی کہ یہ پاکستان کے مفاد میں ہے کہ وہ تمام عسکریت پسند گروپوں، خاص طور پر القاعدہ، تحریک طالبان پاکستان، افغان طالبان جس میں حقانی نیٹ ورک اور لشکر طیبہ بھی شامل ہیں، کی تمام محفوظ پناہ گاہیں ختم کردیں تاکہ ان کی آپریشنل صلاحیتوں میں کمی آسکے۔ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ ایسے دیگر عسکریت پسند گروپ امریکا اور پاکستان کے مفادات اور خطے کے استحکام کے لیے خطرہ ہیں۔واضح رہے کہ پاکستان کو فراہم کی جانے والی رقم کولیشن سپورٹ فنڈ (سی ایس ایف) سے حاصل کی گئی، جو افغانستان میں امریکی آپریشن کے دوران مدد کے لیے پاکستان کو لاجسٹک، فوجی اور دیگر امداد کی صورت میں مہیا کی جاتی ہے،مذکورہ رقم امریکی مالی سال 2016 ء کے بجٹ میں مختص کی گئی تھی جو 30 ستمبر کو اختتام پذیر ہورہا ہے اور جنوری سے جون 2015 ء کے دوران خدمات کا احاطہ کرتا ہے۔2016 ء میں امریکا کے سیکرٹری دفاع نے پاکستان کی جانب سے حقانی سرٹیفکیشن کی ضرورت پورا نہ کرنے کے باعث 2015ء کے لیے سی ایس ایف کی 300 ملین ڈالر کی رقم جاری کرنے سے انکار کردیا تھا۔