یو نین کو نسل جی سیون ٹو میں مسیحی برادری کے تین امیدواروں سمیت دو سو کے قریب افراد نے اپنے خاندانوں سمیت دیگر سیاسی جماعتوں کو خیر باد کہہ کر جماعت اسلامی اہل کتاب ونگ میں شمولیت کا اعلان کیا

66

اسلام آباد ( نمائندہ جسارت)یو نین کو نسل جی سیون ٹو میں مسیحی برادری کے تین امیدواروں سمیت دو سو کے قریب افراد نے اپنے خاندانوں سمیت دیگر سیاسی جماعتوں کو خیر باد کہہ کر جماعت اسلامی اہل کتاب ونگ میں شمولیت کا اعلان کیا اور آئندہ الیکشن میں حلقہ این اے اڑتالیس سے جماعت اسلامی کے امیدوار میاں محمد اسلم کی حمایت کا اعلان کیاہے۔نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان و سابق ممبر قومی اسمبلی میا ں محمد اسلم نے جماعت اسلامی میں شامل ہو نے والے خاندانوں کو خو ش آمدید کہتے ہو ئے ان کا خیر مقدم کیا۔ اس موقع پرسابق رکن قومی اسمبلی پرویز مسیح، جما عت اسلامی اہل کتاب ونگ کے صدر جمیل کھو کھر، جماعت اسلامی کے ناظم زین العابدین ،جماعت اسلامی یو تھ ونگ کے صدر طارق گجر ، یوسف سالک ، وکٹر مسیح اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔ میاں محمد اسلم نے کہا کہ اسلام آباد میں مختلف برادریوں اور سیاسی جماعتوں کے نمایاں افرد سمیت عوام کی جوق در جوق جماعت اسلامی میں شمولیت اس بات کا مظہر ہے کہ جماعت اسلامی عوام کی امیدوں کا مر کز ہے ،دوہزار اٹھارہ کے الیکشن میں جماعت اسلامی سراج الحق کی قیادت میں اسلام آباد کی دونوں سیٹوں پر بھر پور کامیابی حاصل کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ تاریخ گواہ ہے کہ 2002ء کے انتخابات میں جماعت اسلامی کے امیدوار کی کامیابی کے بعد شہر میں تعمیر و ترقی اور شرافت کی سیاست کے ایک نئے باب کا آغاز ہو ا تھا۔میاں محمد اسلم نے کہا کہ اسلام آباد کی تعمیر و ترقی اور شہریوں کے مسائل کا حل جماعت اسلامی کی ترجیح اول میں شامل ہے، آئندہ انتخابات میں کامیابی کے بعد تعمیر وترقی کے سفر کا آغاز ایک بار پھر برق رفتاری سے کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ بانی پاکستان قائد اعظم نے فرمایا تھا کہ پاکستان میں مسلم اور غیر مسلموں کے حقوق برابر ہوں گے اور ریاست سب کے جان و مال کے تحفظ کی ضامن ہوگی، پاکستان میں رہنے والے تمام شہری ہماری نظر میں برابر کے حقوق کے حق دار ہیں اور سب کی جان و مال اور عزت کا تحفظ ریاست کی ذمے داری ہے۔ سابق رکن قومی اسمبلی پرویز مسیح نے کہا کہ جماعت اسلامی نے اقلیتوں کو عزت اور تمام مذاہب کو اکٹھا کرنے کی کوشش کی ہے۔ دیگر سیاسی جماعتیں اقلیتوں کو دھوکے دیتی ہیں اور سچ نہیں بولتے۔ صرف جماعت اسلامی کے قائد سچ بولتے ہیں۔