یہودی آباد کاروں نے مسجد اقصیٰ پر اجتماعی دھاووں کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے

65

مقبوضہ بیت المقدس (انٹرنیشنل ڈیسک) یہودی آباد کاروں نے مسجد اقصیٰ پر اجتماعی دھاووں کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔ بدھ کو علی الصبح بھی اسرائیلی فوج اور پولیس کی فول پروف سیکورٹی اور یہودی ربیوں کی قیادت میں 291 یہودی قبلہ اول میں داخل ہوئے، جہاں انہوں نے مذہبی رسومات کی ادائیگی کی آڑ میں قبلہ اول کی بے حرمتی کی۔ مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق یہودی آباد کاروں کی قیادت 2 انتہا پسند یہودی ربی موشے ویگلن اور یہودا عتصیونی کررہے تھے۔ دونوں انتہا پسند یہودی مذہبی لیڈر قبلہ اول کی جگہ ہیکل سلیمانی کے قیام کے پرزور حامی ہیں۔ مقامی فلسطینی ذرایع کے مطابق یہودی آباد کار ٹولیوں کی شکل میں مراکشی دروازے کے راستے مسجد اقصیٰ میں داخل ہوئے۔ اس موقع پر اسرائیلی پولیس کی جانب سے یہودیوں کو فول پروف سیکورٹی فراہم کی گئی تھی۔ یہودی آبادکاروں کی بڑی تعداد ایک ایسے وقت میں قبلہ اول پر دھاوے بول رہی ہے جب فلسطین میں قابض یہودی ’ایسٹر‘ کی تقریبات منعقد کررہے ہیں۔ منگل کی شام فلسطینی شہریوں کی بڑی تعداد نے نمازِ مغرب اور عشا مسجد اقصیٰ میں ادا کی، مگر نماز فجر سے پہلے مسجد اقصیٰ میں فلسطینیوں کی آمد ورفت پر صہیونی پولیس نے پابندی عاید کردی تھی۔ فلسطینی شہریوں نے مسجد کے دروازوں کی بندش کے باعث سڑکوں پر با جماعت نماز ادا کی۔ ادھر قابض فوج نے بیت المقدس میں تلاشی کی کارروائیوں کے دوران 5 فلسطینی نوجوانوں کو حراست میں لے لیا۔ خیال رہے کہ ایسٹر کی تقریبات شروع ہونے کے بعد بیت المقدس سے درجنوں فلسطینیوں کو حراست میں لیا جا چکا ہے۔ اسی دوران قابض فوج نے بیت المقدس سے 15 شہریوں کی 15 روز سے 6 ماہ تک مسجد اقصیٰ میں داخلے پر پابندی عاید کی گئی ہے۔ دوسری جانب اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ نے یہودی پولیس اور فوج کی جانب سے مسجد اقصیٰ پر دھاووں اور مسجد کے داخلی دروازوں کے تالے توڑنے سمیت دیگر تمام جارحانہ اقدامات کی شدید مذمت کی ہے۔ حماس کا کہنا ہے کہ مسلمانوں کے مقدس مقام میں گھسنے سے قبل اس کے تالے توڑنا اور مسجد کی بے حرمتی صہیونی ریاست کی منظم اور طے شدہ سازش کا حصہ ہے۔ مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کے سیاسی شعبے کے اعلیٰ رکن عزت الرشق نے ایک بیان میں کہا ہے کہ مسجد اقصیٰ کے دروازوں کے تالے توڑنا اور مسجد میں نمازیوں کے اعتکاف پرپابندی صہیونی دشمن کی کھلی جارحیت اور مذہبی دہشت گردی ہے۔ناپاک دشمن کو یہ معلوم ہونا چاہیے کہ قبلہ اول کے خلاف جارحانہ اقدامات فلسطینیوں کے قبلہ اول سے تعلق کو کمزور نہیں کرسکتے، بلکہ دشمن کی سازشیں فلسطینی مسلمانوں کی مسجد اقصیٰ سے تعلق کو مزید مضبوط کریں گی۔ حماس رہنما نے کہا کہ مسجد اقصیٰ سے تعلق اور ربط تا قیامت جاری رہے گا۔ دنیا کی کوئی طاقت فلسطینیوں اور دنیا بھر کے مسلمانوں کو مسجد اقصیٰ سے محروم نہیں کرسکتی۔ صہیونی ریاست کی جانب سے طاقت کے استعمال سے فلسطینیوں کو قبلہ اول سے دور کرنا دشمن کی مجرمانہ ذہنیت کی عکاسی کرتا ہے۔ عزت الرشق کا کہنا تھا کہ اسرائیلی ذرایع ابلاغ اور تمام صہیونی ریاستی ادارے بیت المقدس کو یہودیانے کے خواب دیکھ رہے ہیں، مگر ہم واضح کرتے ہیں کہ قابض صہیونی ارض فلسطین کے ایک انچ پربھی قابض نہیں رہ سکیں گے۔ خیال رہے کہ منگل کے روز اسرائیلی فوج نے مسجد اقصیٰ میں گھس کر وہاں پر نماز ادا کرنے والے فلسطینیوں کو تشدد کا نشانہ بنانے کے ساتھ ساتھ مسجد میں اعتکاف پر پابندی عاید کردی تھی۔قابض فوج مسجد کے مقفل دروازے تالے توڑ کراندر داخل ہوئی اور مسجد کی بے حرمتی کی مرتکب ہوتی رہی۔
مسجد اقصیٰ