اے ڈی خواجہ کی معطلی پر حکم امتناع میں 19اپریل تک کی توسیع

62

کراچی (اسٹاف رپورٹر) سندھ ہائی کورٹ نے آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کی خدمات وفاق کے سپرد کرنے اور سردار عبدالمجید دستی کو قائمقام آئی جی سندھ مقرر کرنے کے خلاف حکم امتناع میں 19اپریل تک کی توسیع کردی ہے جبکہ ایڈووکیٹ جنرل سندھ کی جانب سے استدعا بھی مسترد کردی گئی ہے۔ جمعرات کو جسٹس منیب اختر کی سربراہی میں 2رکنی بنچ نے آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کی خدمات وفاق کے سپرد کرنے اور سردار عبدالمجید دستی کو قائمقام آئی جی سندھ مقرر کرنے کے خلاف کرامت علی و دیگر کی جانب سے دائر توہین عدالت کی درخواست کی سماعت کی۔ سماعت کے دوران ایڈووکیٹ جنرل سندھ کی جانب سے تحریری جواب اور آئی جیزکی تقرری کا15 سال کاریکارڈپیش کیا،اے جی کے تحریری جواب میں کہا گیا تھا کہ 2002ء سے2013ء تک 13آئی جی سندھ تعینات کیے گئے اور آئی جی کی تقرری کا اختیار صوبائی حکومت کے پاس ہے جبکہ سندھ حکومت کی طرف سے آئی جی کی تقرری کے لیے3 نام بھیجے جاتے ہیں تاہم اگر ارسال کیے جانے والے 3 ناموں پر اتفاق نہ ہو تو وفاق سے مشاورت ہوتی ہے۔ بعدازاں فاضل عدالت نے درخواست کی سماعت 19اپریل تک ملتوی کرتے ہوئے حکم امتناعی میں بھی توسیع کردی۔