بھٹ شاہ اسپتال کے شعبہ زچہ و بچہ کا مصروف ترین آپریشن تھیٹر پی پی ایچ آئی اور محکمہ صحت کی غفلت کی بنا پر دو ماہ سے بند۔ ہزاروں غریب حاملہ خواتین زچگی کے لیے پریشان ۔نجی اسپتالوں میں پچیس سے تیس ہزار کے عوض زچگی کرانے پر مجبور

130

بھٹ شاہ (نمائندہ جسارت) بھٹ شاہ اسپتال کے شعبہ زچہ و بچہ کا مصروف ترین آپریشن تھیٹر پی پی ایچ آئی اور محکمہ صحت کی غفلت کی بنا پر دو ماہ سے بند۔ ہزاروں غریب حاملہ خواتین زچگی کے لیے پریشان ۔نجی اسپتالوں میں پچیس سے تیس ہزار کے عوض زچگی کرانے پر مجبور۔ بھٹ شاہ کے سرکاری اسپتال کو کئی سال سے ایک این جی او پی پی ایچ آئی کے زیر انتظام چلایا جارہا ہے، گزشتہ چند سال سے شعبہ گائنی میں ڈاکٹر ناہید اور ان کے ہمراہ دیگر نہایت قابل اور خدا ترس گائناکالوجسٹ ڈاکٹرز کی تعیناتی کے بعد سے بھٹ شاہ شہر کے ارد گرد کے پچاسیوں دیہات اور آس پاس کے کئی بڑے شہروں کی حاملہ خواتین بھی زچگی کے لیے بھٹ شاہ اسپتال کا رخ کرتی تھیں، جس کی وجہ سے بھٹ شاہ اسپتال کے شعبہ گائنی میں بے پناہ رش رہتا تھا۔ محکمہ صحت اور پی پی ایچ آئی کی غفلت اور نااہلی کی وجہ سے اسپتال کا مصروف ترین آپریشن تھیٹر تعمیراتی کام کی وجہ سے بند پڑا ہے، روزانہ کی بنیاد پر زچگی کے متعدد آپریشن ہونے کے باوجود محکمہ صحت اور پی پی ایچ آئی نے کوئی متبادل انتظام کیے بغیر آپریشن تھیٹر کو منہدم کرا دیا اور دو ماہ سے سیکڑوں غریب حاملہ خواتین کو مجبوراً نجی اسپتالوں کا رخ کرنا پڑ رہا ہے، جہاں پچیس سے تیس ہزار روپے کے عوض زچگی کرائی جاتی ہے۔ علاقے کے لوگوں کا کہنا ہے کہ آپریشن تھیٹر کی توسیع کے لیے ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ انتظامیہ پہلے اسپتال میں متبادل آپریشن تھیٹر کا انتظام کرتی اور اس کے بعد آپریشن تھیٹر کی توسیع کا کام کیا جاتا لیکن غریبوں کی مشکلات کو نظر انداز کیا گیا اور واحد تھیٹر کو گرا کر از سرنو تعمیر شروع کی گئی جس سے غریب افراد کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ دوسری طرف ایم ایس ڈاکٹر غلام عباس شیخ کا کہنا تھا کہ ہماری کوشش ہے کہ تھیٹر کا کام جلد ا ز جلد مکمل ہو۔