حیدرآباد،رہائشی و کمرشل پروجیکٹس میں قوانین کی خلاف ورزیاں

188

حیدرآباد(نمائندہ جسارت)رہائشی و کمرشل پروجیکٹس میں بڑے پیمانے پر قوانین کی خلاف ورزیاں جاری، رہائشی پلاٹوں پر منی فلیٹ سائٹس اور کمرشل پروجیکٹس کی این او سی کے برخلاف بڑے پیمانے تعمیرات جاری، بلڈر مافیا نے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی حیدرآباد، ماسٹر پلان ڈپارٹمنٹ حیدرآباد اور حیدرآباد ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے قوانین کی دھجیاں اڑادیں، متعلقہ افسران و ملازمین کی ملی بھگت سے بلڈر مافیا بے لگام ہوگئی۔ تفصیلات کے مطابق لطیف آباد، قاسم آباد، سٹی ایریا اور حیدرآباد کے ملحقہ علاقوں میں سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی حیدرآباد، ماسٹر پلان ڈپارٹمنٹ حیدرآباد اور حیدرآباد ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے شعبہ بلڈنگ کنٹرول کے افسران و ملازمین کی ملی بھگت سے بلڈر مافیا نے رہائشی پلاٹوں پر بڑے پیمانے پر منی فلیٹ سائٹ بنانا شروع کردی ہیں، 80 اور 120 گز کے رہائشی پلاٹوں پر منظور شدہ نقشوں کے برخلاف منی فلیٹ سائٹ پر (G+4) تک بلڈنگیں تعمیر کی جارہی ہیں ، کمرشل پروجیکٹس کی تعمیرات میں این او سی اور بلڈنگ قوانین کیخلاف (COS/ARCADE/OPEN TO SKY ) کی مکمل خلاف ورزیاں کی جارہی ہیں، کمرشل پروجیکٹس میں لفٹس بھی نہیں لگائی جارہی ہیں، بیسمنٹ میں پارکنگ کی جگہ گودام یا مارکیٹ بنا کر فروخت کرنا معمول بن گیا ہے، جس کی وجہ سے رہائشیوں کو پارکنگ میں سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اس کے علاوہ منافع کی لالچ میں (INTERNAL PLANNING) کو بھی تبدیل کیا جارہا ہے، جس کا نقصان الاٹیز کو ہورہا ہے، زیر تعمیر عمارتوں (پروجیکٹس) میں ناقص مٹیریل کا استعمال بھی عام ہے، آگ سے بچاؤ کے لیے فائر فائٹنگ کے آلات یا نظام مرتب نہیں کیا جاتا ہے، ان تمام سنگین خلاف ورزیوں کے باوجود سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی حیدرآباد، ماسٹر پلان ڈپارٹمنٹ حیدرآباد اور حیدرآباد ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے شعبہ بلڈنگ کنٹرول کی جانب سے بلڈرزکے خلاف کسی قسم کی کارروائی نہیں کرتے ہیں۔دوسری جانب سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی حیدرآباد، ماسٹر پلان ڈپارٹمنٹ حیدرآباد اور حیدرآباد ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے شعبہ بلڈنگ کنٹرول میں بڑے پیمانے پر کرپشن و بدعنوانی کا راج ہے، شہریوں اور بلڈرز سے کھلے عام بھاری رشوتیں وصول کی جاتی ہیں، لیکن نیب سندھ اور اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ سندھ کے افسران خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔