کراچی (اسٹاف رپورٹر) سندھ ہائی کورٹ نے ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کی مبینہ منی لانڈرنگ اور غیر قانونی اثاثوں کی تحقیقات کے لیے دائر درخواست پر درخواست گزار کو دلائل دینے کے لیے مہلت دیتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔ فاضل عدالت نے نجی شکایات پر نیب کی کارروائی سے متعلق قوانین پیش کرنے کا حکم بھی دیا ہے۔ جمعرات کو جسٹس محمد جنید غفار کی سر براہی میں 2 رکنی بینچ نے ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کی مبینہ منی لانڈرنگ اور غیر قانونی اثاثوں کی تحقیقات سے متعلق سابق ایس ایس پی نیاز احمد کھوسو کی جانب سے دائر کردہ آئینی درخواست کی سماعت کی۔ درخواست گزار نے اپنی دائر کردہ درخواست میں وزارت داخلہ، چیئرمین نیب اور دیگر کو فریق بناتے ہوئے مؤقف اختیار کیا کہ ایس ایس پی راؤ انوار نے اربوں روپے غیر قانونی طریقے سے کمائے اور منی لانڈرنگ کے ذریعے 85 ارب روپے بیرون ملک منتقل کیے ہیں جبکہ راؤ انوار نے غیر قانونی کاموں کے لیے من پسند افسران کو جناح ائرپورٹ پر تعینات کرایا۔ ایس ایس پی راؤ انوار کی ماہانہ آمدنی 70 ہزار روپے اور اسلام آباد میں 5 سو ملین روپے کی جائداد کے مالک ہیں۔ لہٰذا استدعا ہے کہ مبینہ منی لانڈرنگ کی تحقیقا ت کروائی جائے۔