سندھ والے خود کو سیکنڈ پاکستانی سمجھتے ہیں ,قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ

56

اسلام آباد (خبرایجنسیاں) ملک بھر میں لوڈ شیڈنگ کے خلاف قومی اسمبلی میں اپوزیشن نے شدید احتجاج کرتے ہوئے حکومتی اعداد وشمار مسترد کردیے۔قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہا کہ سندھ والے خود کو سیکنڈ پاکستانی سمجھتے ہیں ‘سندھ کے دیہی علاقوں میں آج بھی 18گھنٹے جبکہ شہری علاقوں میں 8گھنٹے لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ کے مقابلے میں لاہور میں لائن لاسز اور بجلی چوری 4فیصد زیادہ ہیلیکن لوڈ شیڈنگ کاسار انزلہ سندھ پر گرایا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 2013 ء سے اب تک بجلی کی قیمت میں ڈبل اضافہ ہوچکا ہے‘ 2013 ء میں جتنی لوڈشیڈنگ تھی آج بھی اتنی ہی ہے‘ شارٹ فال کا خمیازہ صرف سندھ‘ کے پی کے اور بلوچستان کو کیوں بھگتنا پڑ رہا ہے۔وزیر پانی و بجلی خواجہ محمد آصف نے اسپیکر کی ہدایت پر اپوزیشن ارکان کو چیمبر میں بلا کر لوڈ شیڈنگ اور لائن لائسز پر تفصیلات پیش کرنے سے انکار کر دیا اور کہا کہ بند کمرے میں مک مکا نہیں کریں گے،ایوان میں بیٹھ کر اس مسئلے پر بات ہوگی، یہاں بیٹھے چند لوگوں نے کروڑوں روپے کے واجبات دینے ہیں ،پہلے بھی بجلی چوروں اور ناہندگان کی فہرست ایوان میں پڑھنا چاہی تھی مگر مجھے روک دیا گیا تھا۔علاوہ ازیں وزیرمملکت پانی وبجلی عابد شیر علی مساجد کے بلوں میں ٹیلی ویژن فیس لینے سے متعلق سوال گول کرگئے۔