عدالت عظمیٰ کاسول ایوی ایشن پر ٹیکس سے متعلق فیصلہ محفوظ

125

اسلام آباد (آن لائن )عدالت عظمیٰ نے سول ایوی ایشن پر سروسز ٹیکس کے نفاذ سے متعلق سندھ حکومت کی اپیل پر فیصلہ محفوظ کرتے ہوئے کہا ہے کہ فیصلہ مناسب وقت پر سنایا جائے گا۔گزشتہ روز کیس کی سماعت جسٹس مشیر عالم کی سربراہی میں 3رکنی بنچ نے کی۔دوران سماعت سندھ حکومت کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ سول ایوی ایشن کارپوریشن ہے، کارپوریشن کی سروسز پر ٹیکس لاگو ہوتا ہے۔اس پر ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل راناوقار نے سول ایویشن پر سروسز ٹیکس کی مخالفت کرتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ سندھ سروسز ایکٹ میں سول ایوی ایشن کو شامل نہیں کیا جاسکتا،سول ایوی ایشن کے لیے فنڈز وفاقی بجٹ میں مختص کیے جاتے ہیں،سرکاری خزانے سے فنڈز لینے والے ادارے پر سروسز ٹیکس لاگو نہیں ہوتا،سول ایوی ایشن کی سالانہ آڈٹ رپورٹ پی اے سی میں پیش ہوتی ہے جبکہ سول ایوی ایشن کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ سول ایوی ایشن لینڈنگ اور ائرسپیس کی فیس وصول کرتی ہے،ہوائی جہازوں کو سروسز رجسٹرڈ کمپنیاں فراہم کرتی ہیں۔ اس پر جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ فیصلہ لکھتے وقت ہم بھی سروسز فراہم کررہے ہوں گے، ،فاروق نائک صاحب کیا ہم پر بھی ٹیکس لگے گا۔ عدالت نے وکلا کے دلائل سننے کے بعد کیس کا فیصلہ محفوظ کردیا اور کہا کہ فیصلہ مناسب وقت پر سنایا جائے گا۔