پنگریو ( نمائندہ جسارت)پنگریو اور گرد ونواح میں مویشیوں میں مختلف مہلک امراض پھیل گئے ہیں جس کی وجہ سے درجنوں مویشی ہلاک ہو گئے ہیں مویشی مالکان نے محکمہ لائیو اسٹاک کی جانب سے مویشیوں کو ویکیسن نہ کر نے اور عملہ غائب ہونے کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔ پنگریو اور ملحقہ قصبوں ودیہات میں مویشیوں میں مختلف مہلک امراض پھیل گئے ہیں جس کی وجہ سے درجنوں بھینسیں، بکریاں گائے، بیل، بھیڑیں اور دیگر مویشی ہلاک ہو گئے ہیں جن کی مالیت لاکھوں روپے بتائی جاتی ہے۔ پریس کلب پنگریو میں مویشی مالکان نے مولا بخش مزاری کی قیادت میں احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ پنگریو کے وٹرنری اسپتال میں ڈاکٹر اور ماتحت عملہ موجود نہیں ہے ڈاکٹر اور دیگر عملے نے اپنے موبائل فون بند کر رکھے ہیں جس کی وجہ سے ان سے رابطہ بھی نہیں ہوپاتا۔ انہوں نے کہا کہ زیریں سندھ میں جاری شدید گرمی کی لہر اور صاف پانی نہ ملنے کے باعث مویشیوں میں خطرناک امراض پھیل گئے ہیں جن کی وجہ سے مویشی بڑی تعداد میں ہلاک ہو رہے ہیں پنگریو اور گر دونواح میں چھوٹے بڑے درجنوں مویشی ہلاک ہوچکے ہیں، جن کے مالکان شدید پریشانی کا شکار ہیں کیونکہ ان کے گزر بسر کا ذریعہ ہی یہ مویشی تھے۔ انہوں نے کہا کہ مویشیوں کی ہلاکت کا ذمے دار محکمہ لائیو اسٹاک ہے پنگریو میں محکمہ کا سینٹر قائم ہونے کے باوجود ڈاکٹر اور عملہ غائب ہے، جس کی وجہ سے بیمار اور متاثرہ مویشیوں کا علاج نہیں ہورہا اگر یہی صورتحال برقرار رہی تو علاقے میں مزید مویشی بڑی تعداد میں ہلاک ہوجائیں گے۔ مویشی مالکان نے وزیرا علیٰ سندھ، صوبائی وزیر لائیو اسٹاک اور سیکرٹری لائیو اسٹاک سے مطالبہ کیا ہے کہ پنگریو کے ویٹرنری اسپتال میں ڈاکٹر اور عملے کی غیر موجودگی اور لاکھوں روپے مالیت کے مویشی ہلاک ہونے کے معاملے کا نوٹس لیا جائے اور غیر حاضر عملے کے خلاف کارروائی کر کے علاقے کے مویشیوں میں فوری طور پر ویکسین کرائی جائے۔ مویشی مالکان نے اس موقع پر محکمہ لائیو اسٹاک کے حکام کیخلاف نعرے بازی بھی کی۔