کراچی (اسٹاف رپورٹر) کراچی میں درجہ حرارت میں اضافے کے ساتھ ہی کے الیکٹرک نے بجلی کی لوڈ شیڈنگ میں اضافہ کردیا ہے ۔ غریب و متوسط علاقوں میں جہاں پر بجلی کی لوڈ شیڈنگ 6 تا 8گھنٹے روزانہ تھی ، بڑھ کر 10 سے 12گھنٹے پر پہنچ گئی ہے جبکہ نواحی علاقوں میں لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ 12گھنٹے سے بھی بڑھ گیا ہے ۔کراچی کے ان علاقوں میں جسے کے الیکٹرک نے لوڈ شیڈنگ سے مستثنیٰ قرار دے رکھا ہے وہاں پر بھی بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب 2 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ کی گئی جبکہ جمعرات کو بھی ان علاقوں میں 4 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ کی گئی۔لوڈ شیڈنگ کی بنیادی وجہ کے الیکٹرک کا پیداواری صلاحیت سے نصف پیداوارہے ۔ گرمی کی جاری لہر کا مقابلہ کرنے کے لیے شہریوں نے ائر کنڈیشنروں کا استعمال کیاجس کے باعث پیداوار اور طلب میں خلا بڑھ کر 700 میگاواٹ تک پہنچ گیا۔تاہم کے الیکٹرک نے پیداوار میں اضافے کے بجائے لوڈ شیڈنگ میں اضافہ کردیا جس کے باعث کراچی کے شہری شدید گرمی میں بلبلا اٹھے۔ کے الیکٹرک کے اعلیٰ سطحی ذرائع کے مطابق جمعرات کو کے الیکٹرک نے اپنے پیداواری یونٹوں سے صرف 1317 میگاواٹ بجلی پیدا کی جو کہ اس کی پیداواری صلاحیت کا نصف ہے۔ این ٹی ڈی سی سے واپڈا نے 620 میگاواٹ بجلی فراہم کی۔ اس کے علاوہ کینپ سے 70 میگاواٹ، گل احمد سے 97میگاواٹ، ٹپال سے 117 میگاواٹ اور دیگر یونٹوں سے 17 میگاواٹ بجلی حاصل کی ۔ ان ذرائع کے مطابق بجلی کی طلب جمعرات کو بڑھ کر 2900 میگاواٹ پر چلی گئی ہے ۔ واضح رہے کہ کے الیکٹرک کی گزشتہ سالانہ رپورٹ میں اس امر کا اعتراف کیا گیا ہے کہ اس کے پیداواری یونٹ اپنی پیداواری صلاحیت کے 36 تا40فیصد سے زائد بجلی پیدا نہیں کرتے۔