دی ہیگ (انٹرنیشنل ڈیسک) برطانوی سائنس دانوں نے تصدیق کی ہے کہ گزشتہ ہفتے شام میں کیے گئے کیمیائی حملوں میں سارین گیس استعمال کی گئی تھی۔ برطانوی وفد نے یہ بات ہالینڈ کے شہر دی ہیگ میں کیمیائی ہتھیاروں کے انسداد (باقی صفحہ 9 نمبر 17)
کے عالمی ادارے کے ایک خصوصی اجلاس میں بتائی۔ برطانوی وفد کا کہنا تھا کہ خان شیخون سے حاصل کیے گئے نمونوں کے تجزیے میں اعصاب کو متاثر کرنے والے سارین نامی کیمیکل یا اس سے ملتے جلتے مواد کی موجودگی کا پتا چلا ہے۔ اس سے قبل ترک حکام نے بھی نمونوں کو جانچنے کے بعد کہا تھا کہ شام میں کیمیائی حملوں میں سارین گیس استعمال کی گئی تھی۔ دوسری جانب روس نے بدھ کے روز اقوامِ متحدہ کی سیکورٹی کونسل میں ایک ایسی قرارداد کو ویٹو کر دیا، جس میں مطالبہ کیا گیا تھا کہ اسد حکومت خان شیخون میں ہوئے مشتبہ کیمیائی حملے کی تحقیقات میں تعاون کرے۔ اس اقدام سے روس نے آٹھویں بار اپنے حلیف ملک شام کے خلاف سلامتی کونسل کی کارروائی کا راستہ روک دیا۔ یہ قراداد امریکا ، فرانس اور برطانیہ کی جانب سے شام میں مزاحمت کاروں کے زیر تسلط علاقے خان شیخون میں رواں ماہ کی 4 تاریخ کو سارین گیس کے مشتبہ حملے کے تناظر میں پیش کی گئی تھی۔ اس حملے میں 31 بچوں سمیت 87 افراد شہید ہو گئے تھے۔
برطانوی سائنس دان