عزیر بلوچ کا آصف زرداری کیلیے غیر قانونی کام کرنے کااعتراف

60

کراچی ( اسٹاف رپورٹر) لیاری گینگ وار کے سرغنہ سردار عزیر بلوچ نے اعتراف کیا ہے کہ سابق صدر آصف علی زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور نے مقدمات اور سر پر مقرر انعام ختم کرایا، بااثر اتنا تھا کہ قومی و صوبائی اسمبلی کے ٹکٹ میرے کہنے پر دیے گئے۔ ذرائع کے مطابق عزیر بلوچ نے مجسٹریٹ کے سامنے دفعہ164 کے تحت اعترافی بیان ریکارڈ کرا تے ہوئے انکشاف کیا کہ اس کے پڑوسی ممالک کی خفیہ ایجنسیوں سے تعلقات حاجی ناصر نامی شخص نے کرائے تھے۔ پڑوسی ملک کی خفیہ ایجنسیوں نے میری حفاظت کی ذمے داری لی جبکہ خفیہ ایجنسی کو کراچی میں آرمڈ فورسز سے متعلق معلومات دیں۔ عزیر بلوچ نے الزام عائد کیا کہ 2013 ء کاآپریشن شروع ہوا تو فریال تالپور نے یوسف بلوچ اور قادر پٹیل کے ذریعے اسے اپنے گھر بلوایا اور ذاتی اسلحہ اور گولہ باورد چھپانے کا کہا۔ بیان میں عزیر بلوچ نے یہ الزام بھی لگایا کہ اویس مظفر اور آصف زرداری کے لیے 14 شوگر ملوں پر قبضہ کیا، قادر پٹیل کے کہنے پر کئی افراد کو قتل کیا اور قادر پٹیل کے لیے ہی زمینوں پر قبضے کیے۔ سینیٹر یوسف بلوچ کے کہنے پر 500 جرائم پیشہ افراد کو نوکری پر لگوایا۔ آصف علی زرداری کے کہنے پر اس نے گروہ کے 20لڑکے بلاول ہاؤس بھیجے جنہوں نے بلاول ہاؤس کے اطراف رہنے والوں کو ہراساں کر کے 40کے قریب بنگلے اور فلیٹ زبردستی خالی کرائے اور پھر آصف علی زرداری نے انتہائی ارزاں قیمت پر وہ بنگلے خریدے۔ عزیر بلوچ نے پڑوسی ملک کی خفیہ ایجنسی کو کور ہیڈ کوارٹر، کور کمانڈر کی رہائش گاہ کے نقشے فراہم کرنے کا اعترافی بیان بھی دیا جبکہ کور کمانڈر،اسٹیشن کمانڈر، نیول کمانڈر کراچی اورایم آئی، آئی ایس آئی کے افسران سے متعلق معلومات بھی فراہم کیں، نیول ہیڈ کوارٹر اور نیول کارساز کے نقشے اہم تنصیبات کے داخلی راستوں سے متعلق معلومات فراہم کرنے کا وعدہ کیا،ملک دشمن ایجنسیوں کو بھی اہم شخصیات کی رہائش گاہوں اور سیکورٹی پر مامور افراد اور کوئٹہ میں آرمی کی تنصیبات سے متعلق معلومات کی فراہمی کا بھی وعدہ کیاتھا۔