ٹچ سکرین کا استعمال بچوں کی نیند میں کمی کا باعث

218

برطانوی محققین کا کہنا ہے کہ سمارٹ فونز اور ٹیبلٹس کے ساتھ زیادہ دیر کھیلنے والے بچے دوسروں کی نسبت کم سوتے ہیں۔

سائنٹیفک رپورٹس میں شائع ہونے والے اس تحقیق کے مطابق ایسے بچوں میں ٹچ سکرین پر گزارا ہوا ہر ایک گھنٹہ ان کی یومیہ نیند میں 15 منٹ کمی کا باعث بنتا ہے۔تاہم ٹچ سکرین کے ساتھ کھیلنے والے بچوں کی متحرک صلاحتیں نسبتاً جلد اجاگر ہوتی ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ والدین کو اس کے بدلے نیند کو قربان نہیں ہونے دینا چاہیئے۔ماہرین کے بقول گھروں میں ایسی ٹچ سکرینز کا استعمال بے حد بڑھ چکا ہے لیکن والدین اس کے مضر اثرات سے لاعلم ہیں۔

لندن کر برکبیک یونیورسٹی کی جانب سے کی گئی تحقیق میں تین سال تک کے 715 بچوں کے والدین سے سوالات کیے گئے۔اس میں پوچھا گیا کہ ان کا بچہ سمارٹ فون یا ٹیبلٹ کے ساتھ کتنی دیر تک کھیلتا ہے اور اس کے سونے کے اوقات کیا ہیں۔مطالعے سے پتا چلا کہ 75 فیصد ننھے بچے ٹچ سکرین روزانہ استعمال کرتے ہیں، ان میں چھ سے 11 ماہ کی عمر کے بچوں کا 51 فیصد اور 25 سے 36 ماہ کے عرصے کے بچوں میں 92 فیصد ایسا کرتے ہیں۔لیکن ٹچ سکرینز کے ساتھ کھیلنے والے بچے رات میں کم اور دن میں زیادہ سوتے ہیں۔

مجموعی طور پر ٹچ سکرین کے ساتھ گزارے ہوئے ہر ایک گھنٹے کے بدلے ان کی نیند کے 15 منٹ کم ہو جاتے ہیں۔اس تحقیق میں شامل ڈاکٹر ٹِم سمتھ نے برطانوی نشریاتی ادارے سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ جب آپ دن میں 10 سے 12 گھنٹے سوتے ہوں تو یہ پندرہ منٹ بہت کم نظر آتے ہیں لیکن کم عمری میں نیند کے باعث حاصل ہونے والے فوائد کے وقت میں کم ہونے والے ہر ایک منٹ اہما ہے۔ ماہرین کا کہنا تھا یہ مطالعہ حتمی نہیں ہے لیکن یہ ٹچ سکرین کے باعث نیند میں کمی کے ممکنہ مسائل کی نشاندہی ضرور کرتا ہے۔