یہودیوں کے مذہبی تہوار کے موقع پر ہزاروں شرپسندوں نے فلسطین کے شہر الخلیل میں واقع مسجد ابراہیمی پر قبضہ کرلیا

85

مقبوضہ بیت المقدس (رپورٹ: منیب حسین) یہودیوں کے مذہبی تہوار کے موقع پر ہزاروں شرپسندوں نے فلسطین کے شہر الخلیل میں واقع مسجد ابراہیمی پر قبضہ کرلیا۔ فلسطینی ذرائع کے مطابق یہودی شرپسند جمعرات کے روز مسجد ابراہیمی میں بینڈ باجوں سمیت داخل ہوئے اور تلمودی عبادات کی آڑ میں ناچتے اور شور مچاتے رہے۔ اس موقع پر قابض اسرائیلی فوج نے الخلیل شہر اور مسجد کی جانب آنے والی تمام شاہراہوں پر ناکہ بندی کرکے انہیں بند کررکھا تھا۔ یہودی شرپسندوں کا دوسرا بڑا اجتماع دیوار براق پر ہوا۔ جمعرات کے روز ہزاروں کی تعداد میں یہودی آبادکار اپنے ربیوں کی قیادت میں مسجد اقصیٰ کی مغربی جانب دیوار براق پر جمع ہوئے اور تلمودی رسومات کی آڑ میں مقدس مقام کی بے حرمتی کی۔ جمعرات کے روز مسجد اقصیٰ پر بھی یہودی شرپسندوں کے دھاووں اور بے حرمتی کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ مختلف ٹولیوں کی صورت میں 100سے (باقی صفحہ 9 نمبر 4)
زاید یہودی شرپسندوں نے مسجد اقصیٰ میں داخل ہو کر اشتعال پھیلانے کی کوشش کی۔ قبلہ اول پر دھاوے بولنے والے یہودی شرپسندوں میں ربی اور مذہبی طلبہ شامل تھے۔ اس موقع پر اسرائیلی فوج نے اور پولیس نے آباد کاروں کو فول پروف سیکورٹی فراہم کر رکھی تھی۔ یہودی آباد کاروں نے مسجد میں گھس کر مذہبی رسومات کی ادائیگی سے اشتعال انگیزی کا ارتکاب کیا۔ اسرائیلی انتظامیہ نے یہودی آباد کاروں کو دن میں دو بار مسجد اقصیٰ میں داخل ہونے کی اجازت دے رکھی ہے۔ یہودی شرپسند 3 گھنٹے صبح اور 3 گھنٹے شام کو مسلمانوں کے قبلہ اول میں داخل ہوکر مذہبی رسومات کی ادائیگی کی آڑ میں مقدس مقام کی بے حرمتی کرتے ہیں۔ یہودی آباد کاروں کے ہمراہ ان کے مذہبی پیشوا اور ربی بھی موجود تھے، جنہوں نے قبلہ اول میں داخل ہونے کے بعد وہاں پر مزعومہ ہیکل سلیمانی پر روشنی ڈالی اور یہودیوں کو تاکید کی کہ وہ مذہبی تعلیمات پرعمل پیرا رہتے ہوئے ہیکل سلیمانی کے قیام کے لیے کوششیں جاری رکھیں۔ قدس پریس کے مطابق اس دوران بعض فلسطینی شہریوں کے شناختی کارڈ ضبط کرلیے گئے اور انہیں مسجد اقصیٰ میں نماز کی ادائیگی سے روک دیا گیا۔ یہودیوں کی مسجد اقصیٰ میں آمد کے موقع فلسطینی نمازیوں کی بڑی تعداد بھی پہنچ گئی تھی۔ دوسری جانب فلسطین کے مختلف اداروں اور تنظیموں نے مسجد اقصیٰ پر یہودیوں کے مسلسل دھاووں پر اظہارِ تشویش کیا ہے۔ الجزیرہ کے مطابق مقبوضہ بیت المقدس میں قائم فلسطینی شعبہ اوقاف اسلامی، اعلیٰ اسلامی کمیٹی، فلسطینی دارالافتا اور اوقاف اور مقامات مقدسہ کونسل نے مشترکہ طور پر جمعرات کے روز ایک بیان جاری کیا، جس میں یہودی انتہاپسند جماعتوں کی جانب سے مسجد اقصیٰ پر قبضے کی مسلسل تحریضی سرگرمیوں کے باوجود اسرائیلی پولیس اسلحہ کے زور پر ان انتہاپسندوں کو مسجد اقصیٰ کا تقدس پامال کرنے، قبلہ اول پر قبضہ کرنے اور اس میں تلمودی عبادات ادا کرنے کی اجازت دیتی ہے۔
حرمِ ابراہیمی