امریکی این ایس اے ترسیلات زر کی نگرانی کرتی رہی‘ ہیکروں کا انکشاف

173

واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) ہیکروں کے ایک گروپ نے جمعے کے روز ایسی دستاویزات اور کمپیوٹر فائلز جاری کی ہیں جن کے بارے میں سائبر سیکورٹی کے ماہرین کا کہنا ہے کہ ان سے اس بات کا عندیہ ملتا ہے کہ امریکا کی قومی سلامتی کے ادارے این ایس اے کو سوئفٹ انٹر بینک میسجنگ سسٹم تک مبینہ طور پر رسائی ملی جس سے مشرق وسطیٰ اور لاطینی امریکا کے بعض بینکوں کے درمیان رقم کی ترسیل کی نگرانی کرنا ممکن ہو گیا۔ سائبر سیکورٹی کے ایک ماہر شین شک، جنہوں نے بینکوں کو سوئفٹ سسٹم کی سیکورٹی کی خلاف ورزیوں کی چھان بین میں مدد دی کا کہنا ہے کہ افشا ہونے والی دستاویزات اور فائلوں میں ایسے کمپیوٹر کوڈ موجود ہیں جن کی مدد سے جرائم پیشہ افراد سوئفٹ سرور تکرسائی سے پیغام رسانی کی سرگرمیوں کی نگرانی کر سکتے ہیں۔ یہ دستاویزات اور کمپیوٹر فائلز ایک ایسے گروپ کی طرف سے جاری کی گئی ہیں جو اپنے آپ کو دی شیڈو بروکرز کہتا ہے۔ ان میں بعض ریکارڈز پر مبینہ طور پر این ایس اے کی مہر لگی ہوئی ہے تاہم خبر رساں ادارے رائٹرز نے ان کے مصدقہ ہونے کے تصدیق نہیں کی ہے۔ این ایس اے نے تاحال اس پر کسی ردعمل کا اظہار نہیں کیا ہے۔ تحقیق کاروں کا کہنا ہے کہ ونڈوز آپریٹنگ سسٹم کے مختلف ورژنز پر حملہ کرنے کے کئی پروگرام بھی جاری کیے گئے ہیں جن میں سے بعض کم ازکم اب بھی کام کرتے ہیں۔ رائٹرز کو جاری کیے جانے والے ایک بیان میں ونڈوز بنانے والی کمپنی مائیکرو سافٹ نے کہا کہ امریکا کی حکومت کے کسی ادارے نے یہ تنبیہ نہیں کی کہ ایسی فائلز موجود ہیں یا انہیں چرا لیا گیا ہے۔ مائیکرسافٹ نے کہا کہ ان رپورٹس کے علاوہ کسی فرد یا ادارے نے شیڈو بروکرز کی طرف سے افشا کیے جانے والے مواد سے متعلق رابطہ نہیں کیا ہے۔
ہیکرز ؍ نگرانی