تہران (انٹرنیشنل ڈیسک) ایران میں شدید بارش کے بعد سیلابی ریلوں کی زد میں آ کر 40 افراد ہلاک جب کہ درجنوں لاپتا ہو گئے ہیں۔ ایرانی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق ملک کے شمال مغربی علاقوں میں شدید اور مسلسل بارش کے بعد آنے والے سیلاب سے عجب شیر اور آذرشہر نامی ایرانی شہر سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں جبکہ مشرقی آذربائیجان کا علاقہ بھی شدید بارش اور سیلاب کی زد میں ہے جس کے نتیجے میں بڑے پیمانے پر مالی نقصان بھی ہوا ہے۔ ایران کے مشرقی آذربائیجان صوبے میں موسلا دھار بارش اور سیلاب سے ابتدائی طور پر 22 افراد کی ہلاکت کی اطلاع ہے۔ اطلاعات کے مطابق شدید اور مسلسل بارش کی وجہ سے دریاؤں میں طغیانی آگئی جس کے نتیجے میں متعدد گاڑیاں سیلاب میں بہہ گئیں اُدھر طوفانی ہواؤں کے نتیجے میں اردبیل میں بجلی منقطع ہوگئی ہے جس کے نتیجے میں عوام کو شدید مشکلات کا سامنا ہے ۔ امدادی ٹیمیں متاثرہ علاقوں میں پہنچ گئی ہیں اور امداد رسانی کا سلسلہ جاری ہے ۔ جاں بحق افراد کو طبی مراکز میں منتقل کردیا گیا ہے مجموعی طور پر اب تک 40افراد جاں بحق ہوگئے ہیں جن میں 30کی شناخت ہوگئی ہے ۔ جمعے کے روز صبح سے شروع ہونے والی موسلا دھار بارش سے سیلاب پیدا ہوا جس کے اثرات سے مشرقی اور مغربی آذربائیجان صوبوں میں 17 جب کہ صوبہ کردستان میں 5 افراد ہلاک ہوئے۔ ایران میں سیلاب کی آفت سے اب تک 30 سے زاید افراد کے لا پتا ہونے کی اطلاعات ہیں تو ان کی اکثریت کے سیلاب کے پانی کو دیکھتے وقت اس کے زیر اثر آنے کا بتایا گیا ہے۔ ایران قدرتی آفات سے متعلق محکمے کی انتظامیہ کے صدر اسماعیل نجار کا نے ایک ٹی وی پر اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ سیلاب اور بارش سے متاثرہ افراد کے لیے امدادی سرگرمیاں جاری ہیں، انہوں نے عوام سے نہروں اور دریاؤں کے کناروں سے دور رہنے کی اپیل کی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ سیلاب سے 4 شہروں سے منسلک دیہاتوں اور قصبوں میں وسیع پیمانے کی تباہ کاریاں ہوئی ہیں اور بنیادی ڈھانچوں کو شدید نقصان پہنچا ہے۔
ایران ؍ سیلاب