سی آئی اے نے شام پرمیزائل حملہ ایران کے لیے سبق قرار دیدیا

264

واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکا کی خفیہ ایجنسی سی آئی اے کے سربراہ نے کہا ہے کہ شام کے شہر حمص میں گزشتہ ہفتے الشعیرات فوجی اڈے پر کیے گئے میزائل حملے ایران کے لیے سبق ہیں۔ ایرانی حکومت کو ان حملوں سے ادراک کرنا چاہیے کہ موجودہ امریکی حکومت ماضی کی حکومتوں کے برعکس تہران کے حوالے سے ایک نئی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔ عرب ذرایع ابلاغ کے مطابق سی آئی اے کے چیف مائیک پومپیو نے ایران کے متنازع جوہری پروگرام پرطے پائے معاہدے سے متعلق پوچھے گئے ایک سوال کے جوابمیں کہا کہ میں اس ضمن میں جوہری سمجھوتے پر ایران کی طرف سے عمل درآمد کے بارے میں کوئی بات کرنا مناسب نہیں سمجھتا۔ بہتر ہے کہ میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے سامنے تہران کے جوہری پروگرام بارے ایک رپورٹ پیش کروں اور وہ خود ہی کوئی فیصلہ کریں۔ نیویارک میں انٹرنیشنل اسٹریٹیجک اسٹڈیز سینٹر میں منعقدہ ایک کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مائیک پومپیو نے کہا کہ ہم صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو ایرانی جوہری پروگرام بارے معلومات فراہم کررہے ہیں۔ جب ہم اس بات پر مطمئن ہوں گے کہ صدر کے پاس جوہری معاہدے کے بارے میں کافی معلومات پہنچ چکی ہیں۔ وہ جانتے ہیں کہ ایران کہاں تک اس معاہدے کی پابندی اور کہاں تک اس کی خلاف ورزی کرتا ہے۔ واضح رہے کہ امریکا کی قیادت میں 6 عالمی طاقتوں اور ایران کے درمیان جولائی 2015ء کو ایک معاہدہ طے پایا تھا۔ اس معاہدے کے تحت ایران نے یورینیم افزودگی کی مقدار کم کرنے سے اتفاق کیا تھا جس کے بدلے میں عالمی سطح پر ایران پر عاید اقتصادی پابندیاں بہ تدریج کم کرنے کا اعلان کیا گیا۔ مائیک پومپیو نے کہا کہ شام میں مبینہ کیمیائی حملے کے بعد ہمیں ایران کے جوہری پروگرام پر طے پائے معاہدے پربھی نظرثانی کی ضرورت ہے۔ ہمیں ایران کے یورینیم افزودگی کے اعلانیہ اور خفیہ مراکز کا علم ہونا چاہیے۔ ساتھ ہی ساتھ ہم جاننا چاہتے ہیں کہ بین الاقوامی توانائی ایجنسی کے معاینہ کاروں کو ایرانی جوہری تنصیبات کے معاینے کی کس حد تک اجازت حاصل ہے۔ مائیک پومپیو نے کہا کہ بشارالاسد نے اپنے شہریوں کے خلاف کیمیائی ہتھیاروں کا استعمال کرکے سنگین جرم کیا اور کیمیائی اسلحے کے استعمال کے بین الاقوامی قوانین کی صریح خلاف ورزی کی ہے۔ کیمیائی حملے کے جواب میں شام میں امریکی میزائل حملہ ایک درست اقدام تھا۔ یہ اقدام ایران کے لیے بھی سبق ہے۔ ایرانی حکومت کو ادراک کرنا چاہیے کہ موجودہ امریکی حکومت ماضی کی حکومتوں کی نسبت مختلف پالیسی پرعمل پیرا ہے۔
سی آئی اے ؍ ایران