خلائی ملبہ اسپیس پروگراموں کے لیے سنگین خطرہ بن گیا

172

برسلز (انٹرنیشنل ڈیسک) خلا میں موجود ملبہ خلائی جہازوں کے لیے ایک سنگین خطرہ ہے اور یہ مسئلہ دن بدن بڑھتا چلا جا رہا ہے۔ یورپی خلائی ایجنسی نے اس مسئلے پر بات چیت کرنے کے لیے ایک بین الاقوامی کانفرنس طلب کرلی ہے۔ ماہرین کے مطابق خلا میں بے شمار کباڑ موجود ہے جس میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ اِن بے کار اڑتے پھرتے ٹکڑوں اور اشیا کو مختلف ملکوں کے خلائی مشنز کے راستے کی رکاوٹ خیال کیا جاتا ہے۔ خلا میں پایا جانے والا یہ ملبہ ایک ایسا بڑھتا ہوا مسئلہ ہے جسے سائنسدان تشویش کی نگاہ سے دیکھ رہے ہیں۔ بے آباد مصنوعی سیارے، تباہ ہو جانے والے خلائی راکٹوں کی باقیات اور ایسے ہی بے کار ہو جانے والے لاکھوں چھوٹے چھوٹے اجسام نہ صرف خلائی جہازوں کو نقصان پہنچا سکتے ہیں بلکہ اِن کو تباہ بھی کر سکتے ہیں۔ یورپی خلائی ایجنسی یا ’ای ایس اے‘ کے اسپیس ڈبری آفس کے سربراہ ہولگر کریگ کا کہنا ہے کہ مستقبل میں خلا میں اجسام کے بیچ ایسے ٹکراؤ میں مزید اضافہ ہو گا۔ خلائی ملبے سے اب تک 250 دھماکے اور رکاوٹیں پیدا ہو چکی ہیں۔
خلائی ملبہ ؍ خطرہ