ملیریا سے بچاؤ کا آج عالمی دن منایا جارہا ہے

298

ملیریا سے بچاؤ اور اس کے متعلق پیدا شدہ خدشات اور غلط فہمیوں کے متعلق آگاہی فراہم کرنا ہے۔

 ملیریا جان لیوا مرض ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ ایک چھوٹا سا مچھر کیا تباہی لا سکتا ہے اس کا اندازہ ملیریا کی بیماری سے لگایا جا سکتا ہے۔ اسی خطرے کا مقابلہ کرنے کے لئے عالمی ادارہ صحت ہر سال پاکستان سمیت دنیا بھر میں 25 اپریل کو یوم ملیریا مناتا ہے۔

 ملیریا ایک خاص قسم کی مادہ مچھر کے کاٹنے سے ہوتا ہے جس کی علامات سات سے دس روز بعد ظاہر ہوتی ہیں جن میں بخار ہونا ، سردی لگنا اور سر درد کی شکایت عام ہے۔ عالمی ادارہ صحت کے مطابق پاکستان میں ہر سال 3.5 ملین افراد ملیریا کا شکار ہوتے ہیں۔

 گزشتہ سال دنیا بھر میں 4 لاکھ 38 ہزار افراد ملیریا کے باعث موت کے منہ میں چلے گئے۔صرف بلوچستان کے 32 میں سے 22 اضلاع کو ملیریا کے اعتبار سے ہائی رسک قرار دیا گیا ہے۔ صفائی ، گندے پانی کو جمع ہونے سے روک کر مچھروں سے بچاؤ کی جالی اور دواؤں کے استعمال سے ملیریا سے بچا جا سکتا ہ

ے۔ طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر یہ بیماری کسی کو ہو جائے تو بہترین علاج موجود ہونے کے باوجود مریض نہ صرف خطرناک پیچیدگیوں کا شکار ہو سکتا ہے بلکہ موت بھی اس کا مقدر بن سکتی ہے۔ ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ ٹی بی قابل علاج مرض ہے مگر احتیاط نہ کرنے پر جان لیوا ثابت ہوسکتا ہے۔