افغان حکومت کا گلبدین حکمت یار کی وطن واپسی کا خیرمقدم

478

افغان حکومت نے حزب اسلامی کے سربراہ گلبدین حکمت یار کی وطن واپسی کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ امن معاہدے کے نتیجے میں حکمت یار کی وطن واپسی یہ ثابت کرے گی کہ افغان آپس کے مسائل اور کشیدگی کو حل کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں ۔

 افغان خبررساں ادارے ’’خاما پریس‘‘ کی رپورٹ کے مطابق افغان حکومت نے گلبدین حکمت یار کی وطن واپسی کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ امن معاہدے کے نتیجے میں حکمت یار کی وطن واپسی یہ ثابت کرے گی کہ افغان آپس کے مسائل اور کشیدگی کو حل کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

صدارتی محل سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ حزب اسلامی کے ساتھ کامیاب امن معاہدے کے بعد حکمت یار کی واپسی سے ثایت ہوتا ہے کہ افغان عوام انٹرا افغان مذاکرات اور ملک میں پائیدار امن کے قیام کی صلاحیت رکھتے ہیں۔حکمت یار کی وطن واپسی سے ملک میں امن واستحکا پر مثبت اثر پڑے گا اور ملک کی ترقی سمیت دیگر شعبوں کیلئے مدد ملے گی ۔حکومت پرامید ہے کہ حکمت یار ملک میں امن واستحکام کیلئے حکومت کے ساتھ مل کرکام کریں گے ۔

دوسری جانب گلبدین حکمت یار نے دو عشروں کے بعد ہفتہ کو ایک عوامی اجتماع میں خطاب کرتے ہوئے زور دیا ہے کہ افغان حکومت کی حمایت کی جائے اور جنگ کا خاتمہ ممکن بنایا جائے۔ سابق وزیر اعظم اور حزب اسلامی کے قائد حکمت یار لغمان نے صوبے میں اپنے حامیوں سے کہا کہ طالبان کو بغاوت ختم کرتے ہوئے افغانستان کو پرامن بنانے میں مدد کرنا چاہیے۔ ان کی یہ تقریر کئی ٹیلی وژن چینلز پر براہ راست نشر کی گئی۔

 کابل حکومت نے گزشتہ برس ستمبر میں قیام امن کی خاطر کابل کے قصائی کے نام سے مشہور حکمت یار سے امن ڈیل کر لی تھی۔ سن دو ہزار ایک میں جب طالبان کا اقتدار ختم کر دیا گیا تو حکمت یار نے حکومت کا حصہ بننے سے انکار کرتے ہوئے غیر ملکی فورسز کے خلاف جہاد کا اعلان کر دیا تھا۔