کے الیکٹرک کا مسئلہ حل نہ ہوا تو احتجاج کی ہر شکل اختیار کریں گے،حافظ نعیم

453

امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ ہم نے کے الیکٹرک کے خلاف جاری احتجاجی دھر نا گورنر سندھ کی اس یقین دہانی پر ختم کیا تھا کہ گورنر سندھ 15دن کے اندر یہ مسائل حل کرائیں گے مگر ایک ہفتہ گزر نے کے باوجود اب تک کسی پیش رفت کا علم نہیں ۔گورنر سندھ نے کے الیکٹرک کے عوامی مسائل کے حل کے لیے اپنا کر دار ادا نہیں کیا تو ہم پر امن احتجاج کی ہر شکل اختیار کر نے میں حق بجانب ہوں گے ۔جماعت

ادارہ نور حق میں جماعت اسلامی پبلک ایڈ کمیٹی کے تحت قائم کے الیکٹر ک کمپلنٹ سیل میں شہر کے مختلف علاقوں سے آئے ہوئے وفود سے گفتگو کر تے ہوئے انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی ان کو ہر گز تنہا نہیں چھوڑے گی ۔کے الیکٹرک کے مظالم اور لوٹ مار سے نجات دلائے گی ۔جماعت اسلامی کی احتجاجی تحریک کے الیکٹرک کی اوور بلنگ ،لوڈشیڈنگ اور ناجائز طور پر وصول کیے گئے اربوں روپے واپس دلانے کے لیے ہے ۔ہم عوام کے حق کے لیے ڈٹے رہیں گے اور مسئلے کے حل تک چین سے نہیں بیٹھیں گے ۔

حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ کراچی کے اندر لوڈشیڈنگ کا کوئی جواز نہیں ہے کے الیکٹرک کی نااہلی اور ناجائز منافع خوری لوڈشیڈنگ کی بنیادی وجہ ہے ۔کے الیکٹرک کی پیداواری صلاحیت 3200میگا واٹ ہے جو کراچی کی طلب اور ضرورت سے زیادہ ہے لیکن کے الیکٹرک اپنے تمام پلانٹ نہیں چلاتی اور فیول بچاتی ہے ۔اگر کے الیکٹرک کے سارے پلانٹ ورکنگ میں ہوں تو کراچی لوڈشیڈنگ فری سٹی ہو سکتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ کے الیکٹرک کا 61فیصد کراچی کو لوڈشیڈنگ فری کر نے کا دعویٰ اعداو شمار کے ہیر پھیر کر نے کی کوشش ہے ۔

عوام کے سامنے اصل حقیقت بیان کی جائے اور بتایا جائے کہ کراچی کے کل صارفین کی کتنی فیصد تعداد اور کن علاقوں کو لوڈشیڈنگ فری کیا گیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ مئی اور جون میں ہیٹ ویوز کی پیش گوئی ہے لیکن کے الیکٹرک نے تاحال اپنی کارکردگی بہتر نہیں بنائی ہے اور سخت گرمی کے باوجود لوڈشیڈنگ میں اضافہ کر دیا گیا ہے ۔دو سال قبل بھی کے الیکٹرک کی نااہلی اور ناجائز منافع خوری کے سبب کئی پلانٹ بند کیے گئے اور شہریوں کو بدترین لوڈشیڈنگ اور ہیٹ اسٹروک کا سامنا کر نا پڑا جس کے باعث ہزارو ں افراد موت کی ابدی نیند سو گئے ۔اگر صورتحال بہتر نہ کی گئی اور کے الیکٹرک کو لوڈشیڈنگ سے نہ رو کا گیا تو خدشہ ہے کہ شہریوں کو اس سال بھی دو سال قبل کی صورتحال کا سامنا کر نا پڑے گا اور اگر خدا نخواستہ ایسا ہو اتو اس کی تمام تر ذمہ داری کے الیکٹرک اور حکومت پر عائد ہو گی ۔

وفود میں شریک افراد نے کے الیکٹرک کے حوالے سے اپنی شکایات اور مشکلات سے آگاہ کیا ۔اوور بلنگ کے کئی کئی لاکھ روپے کے بل بھی دکھائے اور شہر میں بڑھتی ہوئی لوڈشیڈنگ بالخصوص رات کے اوقات میں شیڈول سے ہٹ کر بجلی کی مسلسل بندش کے بارے میں بتا یا ۔