امریکہ میں درجہ حرارت 49ڈگری سینٹی گریڈ تک جا پہنچا جس کے باعث درجنوں پروازیں منسوخ کردی گئیں۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی ریاست ایروزونا کے شہر فینکس میں حکام کا کہنا ہے کہ 40 سے زیادہ پروازیں منسوخ کر دی گئی ہیں اور اس کی وجہ یہ ہے کہ گرمی بہت زیادہ ہے۔محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ فینکس میں درجہ حرارت 49 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ سکتا ہے۔یہ درجہ حرارت چند جہازوں کی پرواز کے لیے مجوزہ موزوں درجہ حرارت سے زیادہ ہے۔
امریکی ایئر لائنز نے اعلان کیا ہے کہ منگل کو گرمی کے عروج کے اوقات میں سکائی ہاربر ایئر پورٹ سے اڑنے والی درجنوں پروازیں منسوخ کر دی گئی ہیں۔فینکس میں مقامی میڈیا کے مطابق گرمی کے باعث چھوٹے جہاز بومبارڈیئر سی آر جے کی پروازیں منسوخ ہوئی ہیں کیونکہ اس جہاز کی پرواز کے لیے مجوزہ درجہ حرارت 48 ڈگری سینٹی گریڈ ہے۔منسوخ کی جانے والی پروازوں نے دوپہر تین اور شام چھ بجے کے درمیان اڑنا تھا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ درجہ حرارت زیادہ ہونے سے ہوا کی کم کثافت ہوتی ہے جس کے باعث جہاز کی اڑان متاثر ہوتی ہے۔ یعنی کہ اڑان کے لیے جہاز کے انجن پر زیادہ زور پڑتا ہے۔گذشتہ سال انٹرنیشنل سول ایوی ایشن آرگنائزیشن نے رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ موسمی تبدیلی ہوائی جہازوں کی اڑان بھرنے کی کارکردگی کو بری طرح متاثر کر سکتی ہے۔
یہی وجہ ہے کہ مشرق وسطی اور ساتھ امریکہ میں چند بلند علاقوں میں پروازوں کے اوقات شام یا رات کو ہوتے ہیں جب درجہ حرارت کچھ کم ہوتا ہے۔تاہم بڑے جہاز جیسے کہ بوئنگ 747 اور ایئر بس کی پرواز کے لیے مجوزہ درجہ حرارت زیادہ ہے جس کے باعث فینکس میں گرمی ہونے کے باوجود ان جہازوں کے شیڈول متاثر نہیں ہوئے ہیں۔ایریزونا ریپبلک اخبار کا کہنا ہے کہ 53 ڈگری سینٹی گریڈ تک جہاز پرواز کر سکتے ہیں۔