بھارت: طوفانی بارش سے 20 ہلاک‘ ہزاروں بے گھر

215
نئی دہلی: بھارت میں سیلاب کے باعث سڑک نہر کا منظر پیش کر رہی ہے

ریاست آسام میں سیلابی ریلوں نے تباہی مچادی‘ 750 دیہات زیر آب‘ لاکھوں افراد متاثر۔

کئی اضلاع میں کھڑی فصلوں، سڑکوں، پلوں اور نہروں کے پشتوں کو شدید نقصان پہنچا

چھوٹے دریاؤں میں پانی کی سطح خطرے کا نشان عبور کر گئی‘ حکام نے مزید بارش کی پیش گوئی کردی

نئی دہلی (انٹرنیشنل ڈیسک) بھارت میں مون سون کی طوفانی بارشوں سے آنے والے سیلاب اور تودے گرنے سے اب تک 20 افراد ہلاک اور ہزاروں بے گھر ہوچکے ہیں۔

حکام کے مطابق سیلاب اور تودے گرنے کے بیشتر واقعات شمالی مشرقی ریاستوں میں پیش آئے ہیں۔ سیلاب سے سب سے زیادہ متاثر آسام کی ریاست ہوئی ہے جس کے 27 میں سے نصف اضلاع میں سیلابی ریلوں نے تباہی مچادی ہے۔

حکام کے مطابق متاثرہ اضلاع کے تقریباً 750 دیہات زیرِ آب آنے سے تقریباً 4 لاکھ افراد بے گھر ہوئے ہیں جن کی اکثریت علاقے میں بہنے والے دریاؤں کے بلند کناروں پر پناہ لیے ہوئے ہے۔

حکام کا کہنا ہے کہ گزشتہ 2 ہفتوں کے دوران ہونے والی طوفانی بارشوں کے باعث علاقے میں بہنے والے سب سے بڑے دریا برہم پترا سمیت کئی چھوٹے دریاؤں میں بھی پانی کی سطح خطرے کا نشان عبور کرگئی ہے جس سے مزید علاقوں کے زیرِ آب آنے کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔

ریاست آسام میں امدادی سرگرمیوں کے نگران ادارے کا کہنا ہے کہ بارشوں اور سیلاب سے گھروں کے علاوہ کئی اضلاع میں کھڑی فصلوں، سڑکوں، پلوں اور دریاؤں اور نہروں کے پشتوں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔

حکام نے مون سون کے دوران مزید بارشوں کی پیش گوئی کے پیشِ نظر مزید علاقوں کے زیرِ آب آنے اور متاثرہ افراد کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔