امریکی وزیر خارجہ خلیجی بحران حل کرانے پہنچ گئے

156

واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹلرسن خلیج فارس کی عرب ریاستوں کے درمیان تنازع کے خاتمے کی کوششوں کے لیے کویت پہنچ گئے۔ قطری بحران کو حل کرنے کے لیے اس کی ہمسایہ ریاست کویت نے بھی ثالثی کا عمل شروع کر رکھا ہے، جس کے بعد کویتی کوششوں کو مزید تقویت دینے کے لیے امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹِلرسن کویت پہنچے۔ 4 عرب ریاستوں نے جون میں قطر کے ساتھ اپنے سفارتی تعلقات منقطع کر دیے تھے۔ امریکی وزارت خارجہ کے بیان میں بتایا گیا ہے کہ ریکس ٹلرسن خلیج فارس کی عرب ریاستوں کے دورے کے دوران کویت،قطر اور سعودی عرب جائیں گے۔ اس دوران وہ حکومتی اہل کاروں کے ساتھ ملاقاتوں میں تقریباً ایک ماہ سے پیدا کشیدہ صورت حال کو بہتر بنانے کی کوشش کریں گے۔ واضح رہے کہ ریکس ٹلرسن استنبول سے کویتی دارالحکومت کویت سٹی پہنچے اور وہ جمعرات تک وہیں قیام کریں گے۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق وہ کویتی امیر کے ساتھ مذاکراتی عمل مکمل کرنے کے علاوہ کویت سٹی سے ہی قطر اور سعودی عرب کے امکاناً ایک سے زائد مرتبہ دورے کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ ان دوروں کے دوران ٹلرسن جن عرب حکومتی شخصیات کے ساتھ ملاقاتیں کریں گے،امریکی وزارتِ خارجہ نے ان کی کوئی تفصیل جاری نہیں کی ہے۔سعودی عرب،بحرین،متحدہ عرب امارات اور مصر نے انتہا پسندی میں قطر کے مبینہ فروغ اور حمایت کے تناظر میں گزشتہ ماہ کے اوائل میں تعلقات منقطع کر لیے تھے۔ اس دوران ان چاروں عرب ریاستوں کی جانب سے قطر کو 13 مطالبات کی فہرست پیش کی گئی تھی کہ وہ اس کو تسلیم کرے تاہم قطری حکومت نے ان مطالبات کو قبول کرنے سے انکار کر دیا ہے۔چند روز قبل چاروں عرب ریاستوں کے وزرائے خارجہ کے اجلاس میں قطر پر مزید مگر بتدریج پابندیاں عائد کرنے کا عندیہ دیا گیا تھا۔ دوسری جانب ترک صدر رجب طیب اردوان 15 جولائی کے بعد خلیجی ممالک کے دورے پر روانہ ہوں گے۔ جی 20 اجلاس سے وطن واپسی پر طیارے میں اخباری نمائندوں سے بات کرتے ہوئے ترک صدر نے بتایا کہ امریکی و روسی صدور سے ملاقاتوں میں یہ واضح ہوا کہ وہ بھی قطر تنازع کامذاکراتی حل چاہتے ہیں۔ صدر نے کہا کہ 15 جولائی کے بعد میں خلیجی ممالک کے دورے پر روانہ ہوں گا جس سے امکان ہے کہ فریقین کے درمیان مذاکرات کی راہ ہموار ہوگی۔ کویت کی اس معاملے میں ثالثی کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ ہم اس کی حمایت کرتے ہیں۔