بدین‘ متاثرین کا جعلسازی میں ملوث ریونیو افسران کیخلاف احتجاج

83

بدین (نمائندہ جسارت) محکمہ ریونیوتحصیل بدین کے سابق مختارکار تپیداروں اور زرعی بینک کے افسران کی ملی بھگت سے زرعی زمین کے کھاتوں میں جعل سازی کر کے لاکھوں روپے کا قرض حاصل کر کے ہڑپ کرنے کا انکشاف متاثرہ زمیندار اور دیہاتیوں کا جعلسازی میں ملوث افسران اور اہلکاروں کے خلاف احتجاجی مظاہرہ۔ مختارکار آفس بدین اور زرعی ترقیاتی بینک بدین کے افسران اور اہلکاروں نے ملی بھگت کر کے دیہہ مرزا پور تحصیل بدین کی زرعی زمین سروے نمبر 77.78.264.269.270.36.39.285.302 کے 28ایکڑ سے زائد زمین کے کاغذات میں جعلسازی کر کے اصل مالک کے بجائے جعلسازی میں ملوث ایک جعلساز کے نام پر کھاتہ تبدیل کر کے زرعی بینک سے 12لاکھ سے زائد قرض منظور کروا کے جعلسازی میں ملوث افراد نے آپس میں تقسیم کرلیے، جعلسازی سامنے آنے پر زرعی زمین کے اصل مالکان فقیر اقبال چانڈیو ، زبیر چانڈیو، رفیق مبارک ، عمر ملاح ، میر حسن پنہور اور دیگر نے متعلقہ افسران کو جعلسازی کی تفصیلات سے آگاہ کرنے کے علاوہ بدین پریس کلب کے سامنے جعلسازی میں ملوث افراد کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔ اس موقع پر مظاہرین اور متاثرہ دیہاتیوں نے بدین پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ تپیدار مول چند میگھواڑ اور نور نبی بھرگڑی نے سابق مختار کار بدین دیدار نہڑیو اور ڈی سی بدین نوید لاڑک کی مدد سے کھاتوں میں ہیراپھیری کی اور کھاتے تبدیل کر کے ریٹائرڈ پولیس اہلکار رسول بخش چانڈیو اورعثمان دل کے نام کھاتے تبدیل کر کے زرعی بینک بدین سے 12لاکھ سے زائد قرض حاصل کر کے ہڑپ کرلیا ہے۔ انہوں نے زرعی بینک کے افسران پر بھی جعلسازی میں ملوث ہونے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ قرض کی منظوری سے قبل نہ صرف زمین پر جاکر جائزہ لیا جاتا ہے اور زمین کے سابق ریکارڈ کی بھی تصدیق کی جاتی ہے، زرعی بینک کے افسران نے ایسا نہیں کیا۔ انہوں نے جعلسازی میں ملوث تمام افسران اور اہلکاروں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کھاتے اصل مالکان کے نام پر کرنے اور قرض کی رقم واپس سرکاری خزانے میں جمع کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔ واضح رہے کے محکمہ ریونیو بدین نے اس سے قبل بھی کھاتوں میں ہیرا پھیری اور جعلسازی کی شکایات عام ہیں، جعلساز ٹولہ بھاری رشوت لے کر زرعی زمینیں اور قیمتی شہری پلاٹوں کے کھاتوں کو تبدیل کررہا ہے، جعلساز ٹولہ بااثر حکومتی شخصیات اور افسران کی پشت پناہی ہونے کے باعث تاحال کارروائی سے محفوظ ہے۔