بھارت اسرائیل کی مدد سے کشمیریوں کی نسل کشی کررہا ہے‘ دفاع پاکستان کونسل

170

لاہور (نمائندہ جسارت)دفاع پاکستان کونسل کے چیئرمین مولانا سمیع الحق، پروفیسر حافظ عبدالرحمن مکی، سردار عتیق احمد خاں، لیاقت بلوچ، اجمل خان وزیر، علامہ ابتسام الہیٰ ظہیر، مولانا امیر حمزہ، قاری محمد یعقوب شیخ، حافظ عبدالغفارروپڑی اور سید ضیا اللہ شاہ بخاری نے کہاہے کہ بھارتی فوج اسرائیلی ماہرین کے تعاون سے کشمیریوں کی نسل کشی کر رہی ہے، کیمیائی ہتھیاروں کا استعمال کر کے کشمیری قوم کو خوفزدہ کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں،بھارتی فوج کے اس ظلم و بربریت پر انسانی حقوق کے نام نہاد دعویدار ملکوں اور اداروں کی مجرمانہ خاموشی افسوسناک ہے۔ دفاع پاکستان کونسل 16جولائی کو اسلام آباد اور 19جولائی کو لاہور میں بڑی شہدائے کشمیر کانفرنسوں کا انعقاد کرے گی۔ برہان وانی کی شہادت نے تحریک آزادی میں ایک نیا جوش اور ولولہ پیدا کر دیا ہے۔ حافظ محمد سعید اور سید صلاح الدین کیخلاف دہشت گردی کے الزامات بھارتی پروپیگنڈا پر مبنی ہیں۔ بھارت سرکار ایک طرف کنٹرول لائن پر جنگ کی آگ بھڑکا رہی ہے،نہتے شہریوں پر فائرنگ کر کے انہیں شہید کیا جارہا ہے تو دوسری جانب کشمیر میں غاصب بھارتی فوج نے نام نہاد سرچ آپریشن کے نام پر نہتے کشمیریوں کی بدترین قتل و غارت گری کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے۔ بھارتی فوج جہاں چاہتی ہے کریک ڈائون کرتی ہے ، لوگوں کے گھروں میں گھس کر چادر چاردیواری کا تقدس پامال کیا جاتا ہے اور پر امن مظاہرین پر فائرنگ کر کے کشمیریوں کا خون بہایا جارہا ہے۔ بھارتی فوج پہلے پیلٹ گن جیسے متنازعہ ہتھیار استعمال کر رہی تھی اور اب اس نے کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کا بھی آغاز کر دیا ہے۔ کشمیری مسلمان پاکستان کو اپنا سب سے بڑا وکیل سمجھتے ہیں اور سبز ہلالی پرچم لہراتے ہوئے اپنے سینوں پر گولیاں کھا رہے ہیں۔ حکومت پاکستان کو خاص طور پر ان حالات میں بھارتی فوج کی جانب سے کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال اور قتل و غار ت گری کا بازار گرم کرنے پر تمام بین الاقوامی فورمز پر آواز اٹھانی چاہیے۔کشمیریوں کے حق میں محض ایک دو بیانات دے دینا کافی نہیں ہے، مظلوم کشمیریوں کی کھل کر مددوحمایت کرنی چاہیے،کشمیر کا حصول پاکستان کے لیے ز ندگی اور موت کا مسئلہ ہے،کشمیر کے بغیر پاکستان نامکمل ہے اور یہ پاکستان کی شہ رگ ہے۔ہم کشمیری قوم کو سلام پیش کرتے ہیں۔بھارت سے دوستی والے رویہ نے مسئلہ کشمیر کو بہت نقصان پہنچایا ہے، حکمران تحریک آزادی کشمیر کی مدد کرنے میں سنجیدہ نہیں ،قائداعظم کی کشمیر پالیسی کو ترک کر دیا گیا ہے۔