دی نیشن کے صحافی کو 20گھنٹے بعد چھوڑ دیا گیا

117

کراچی (اسٹاف رپورٹر) دی نیشن اخبار کے رپورٹر عبداللہ ظفرکو 20گھنٹے بعد نامعلوم افرادزخمی حالت میں کراچی ائرپورٹ کے قریب چھوڑ گئے، عبداللہ کو ہفتے اور اتوار کی درمیانی شب خود کو سرکاری اہلکار ظاہر کرنے والے سادہ لباس افراد وکیل سوسائٹی میں قائم ان کے مکان سے اپنے ہمراہ لے گئے تھے بعد ازاں انہیں 20 گھنٹے کے بعد گزشتہ رات کراچی ائرپورٹ کے قریب چھوڑدیا گیا۔ اس سلسلے میں عبداللہ نے جسارت سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ سادہ لباس افراد نے ان کوگرفتار کرتے ہی آنکھوں پر پٹی باندھ دی اور نامعلوم مقام پر لے گئے ، شدید تشدد کانشانہ بنایا ابتدا میں حراست کی وجہ نہیں بتائی گئی بعد ازاں سادہ لباس افراد ایک کروڑروپے کے کسی چیک کے بارے میں پوچھتے رہے جو بائونس ہوگیا تھا ، عبداللہ نے بتایاکہ و ہ اغوا کرنے والوں کو شناخت نہیں کر سکتے کیونکہ حراست کے دوران ان کی آنکھوں پر مسلسل پٹی بندھی ہوئی تھی۔ علاوہ ازیں کراچی یونین آف جرنلسٹس دستور کے نائب صدرثاقب صغیر ،سیکرٹری حامدالرحمان اعوان ،جوائنٹ سیکرٹری قاضی محمد یاسر ،منیر عقیل انصاری اور پاکستا ن فیڈرل یونیں آف جرنلسٹس دستور کی مرکزی مجلس عاملہ کے رکن محمد رضوان بھٹی نے عبداللہ ظفراور ان کے والد محمد ظفر سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کے دوران ان کی خیریت دریافت کی صحافی رہنمائوں نے ایک معتبر عامل صحافی پر تشدد اورحبس بیجا میں رکھنے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے ۔