شکارپور،9 روز قبل لاپتا ہونے والا بچے جواد بھٹو کو قتل کرنے کا اعتراف

110

شکارپور(نمائندہ جسارت) شکارپورکے جمانی ہال بھٹہ محلہ میں سے 9روز قبل پراسرار طورپر 9 سالہ معصوم بچہ جواد بھٹو لاپتا ہونے اور ورثا کی جانب سے اغوا کا شک ظاہر کرنے والا معاملہ، لکھیدر پولیس کی جانب سے شک کی بنیا د پر نوجوان گرفتار ، بچے کو قتل کرکے دریا میں پھینکنے کا اعتراف، پولیس کی جانب سے تفتیش جاری ، بچے کی والد ہ اور بہن پولیس حراست میں ہونے کا انکشاف ۔ تفصیلات کے مطابق شکارپور کے لکھیدر تھانے کی حدود جمانی ہال بھٹہ محلہ میں 9روز قبل کراچی سے اپنی نانی کے ہاں گھومنے کے لیے آنے والا 9سالہ بچہ جواد ولد مجاہد بھٹو پراسرار طور پر لاپتا ہوگیا تھا جبکہ ورثا کی جانب سے اغوا کا شک ظاہر کیا گیا تھا۔اس سلسلے میں گزشتہ روز لکھیدر تھانے کی پولیس نے ایک نوجوان شاہ بخش بھٹو کو حراست میں لے کر تھانے پر لاک اپ کردیا ، تفتیش کے دوران گرفتار نوجوان نے پولیس کے سامنے یہ اعتراف کیا کہ میں نے 9 سالہ بچے کو اغوا کرنے کے بعد قتل کرکے دریائے سندھ سکھر بیراج میں پھینک دیا ہے۔ مزید معلوم ہوا ہے کہ پولیس حراست میں آنے والا نوجوان تفتیش کے دوران اپنے بیانا ت بدلتا رہا۔دوسری طرف یہ بھی معلو م ہوا ہے کہ پولیس کی جانب سے مزید تفتیش کے لیے بچے کی والدہ اور بہن کو بھی تفتیش میں شامل کرنے کے لیے حراست میں لے لیا گیاہے۔علاوہ ازیں رابطہ کرنے پر پولیس نے بتایاکہ ہم بچے کے معاملے کی تفتیش کررہے ہیں جیسے ہی تفتیش مکمل ہوگی تو پھر معلومات فراہم کی جائے گی۔دوسری طرف معلوم ہوا ہے کہ گرفتار نوجوان اور بچے کے ورثا آپس میں قریبی رشتے دار ہیں۔