عمران خان نے الیکشن کمیشن کا اختیار چیلنج کردیا‘ توہین عدالت کیس کا فیصلہ مؤخر

112

اسلام آباد(اے پی پی +آن لائن)پاکستان تحریک انصاف نے چیئرمین عمران خان کے خلاف توہین عدالت کیس میں الیکشن کمیشن کے دائرہ اختیار کو چیلنج کر دیا ہے ، پی ٹی آئی کے وکیل بابر اعوان کی جانب سے دلائل کے بعد کیس کی سماعت 19جولائی تک جبکہ پی ٹی آئی کے خلاف غیر ملکی فنڈنگ کیس کی سماعت16اگست تک ملتوی کر دی ہے،پیر کوچیف الیکشن کمشنر جسٹس سردار محمد رضا کی سربراہی میں 5رکنی بینچ نے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے خلاف اکبر ایس بابر کی جانب سے دائر کی جانے والی توہین عدالت کیس کی سماعت کی ،اس موقع پر پی ٹی آئی کی جانب سے معروف قانون دان بابر اعوان ایڈووکیٹ پیش ہوئے انہوںنے دلائل دیتے ہوئے کہاکہ توہین عدالت کی سماعت کا اختیار صرف عدالت عظمیٰ اور ہائی کورٹ کو حاصل ہے اور جس ایکٹ کے تحت الیکشن کمیشن کو توہین عدالت کیس کی سماعت کا اختیار دیا گیا تھا وہ ایکٹ 2003ء میں مشرف کے دور میں ختم ہوگیا تھا اور اس کو دوبارہ پارلیمنٹ میں پیش نہیں کیا جا سکا ہے۔ عمران خان کے وکیل ڈاکٹر بابر اعوان نے اپنا وکلالت نامہ داخل کرایا جس پر توہین عدالت کیس میں محفوظ فیصلہ مؤخر کر دیا گیا۔ چیف الیکشن کمیشن نے درخواست گزار کے وکیل کی عدم موجودگی اور عمران خان کی جانب سے الیکشن کمیشن کا دائرہ اختیار چیلنج کرنے کی درخواست پر اکبر ایس بابر سے جواب طلب کر تے ہوئے سماعت 19جولائی تک ملتوی کر دی ۔ الیکشن کمیشن آف پاکستان کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے وکیل بابر اعوان نے کہا کہ عمران خان نے کبھی توہین عدالت نہیں کی اور الیکشن کمیشن کے پاس ایسے معاملات دیکھنے کا اختیار نہیں کیونکہ توہین عدالت کا معاملہ آئین کے آرٹیکل 204 کے تحت آتا ہے۔ تحریک انصاف کے وکیل نے کہا کہ عمران خان کے خلاف کرپشن اور اختیارات کے ناجائز استعمال کرنے کا کوئی الزام نہیں لیکن پھر بھی ان کو صرف لفظ تعصب پر توہین عدالت کا نوٹس دیا گیا جس کا ہم نے قانونی جواب الیکشن کمیشن میں جمع کرا دیا ہے۔ بابر اعوان نے کہا کہ ہم امید کرتے ہیں کہ عمران خان کے خلاف تعصب کی بنا پر بنائے گئے کیسز پر قانون کے مطابق انصاف کیا جائے گا۔