آرڈر کچھ ہوتا ہے چھاپتے کچھ اور ہو‘ جنگ گروپ کو توہین عدالت کا نوٹس

152

اسلام آباد ( خبرایجنسیاں ) عدالت عظمیٰنے پاناما کیس سے متعلق غلط خبریں شائع کرنے پر جنگ گروپ کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کرتے ہوئے مالکان میرشکیل الرحمن ‘ میر جاوید الرحمن اور رپورٹر احمد نوارانی کو 7روز میں پیش ہوکر جواب دینے کا حکم دیا ہے۔جسٹس عظمت سعید نے ریمارکس دیے کہ آرڈر کچھ ہوتا ہے اور چھاپتے کچھ ہو۔جسٹس اعجاز کا کہنا تھا کہ مسلسل غلط رپورٹنگ کی جارہی ہے،دی نیوز اور جنگ گروپ کی خبر براہ راست توہین عدالت ہے، آئین کے تحت کیوں نہ آپ کے خلاف کارروائی کی جائے۔عدالت نے سرکاری اشتہارات کی مد میں حکومتی اخراجات کی تفصیلات بھی طلب کرلی ہیں۔ عدالت عظمیٰنے اٹارنی جنرل کو سرکاری اشتہارات کی تفصیلات فراہم کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ بتایا جائے کہ حکومت نے کس میڈیا گروپ کو کتنے اشتہار دیے۔اس موقع پر جج نے کمرہ عدالت میں موجود جنگ گروپ کے نمائندے کو روسٹرم پر طلب کرکے خبر سے متعلق استفسار کیا، جس پر جنگ گروپ کے نمائندے نے کہا کہ جس رپورٹر نے خبر شائع کی، وہ میں نہیں۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ جس نے خبر فائل کی وہ چھپ کر بیٹھا ہے، جنگ کے رپورٹر احمد نورانی نے جج سے رابطہ کرنے کی جرات کیسے کی، عدالت کے جواب کے باوجود صحافی نے دو بار رابطے کی کوشش کی،یہ بھی نوبت آئے گی کہ جج کو صحافی فون کریں گے، دی نیوز اور جنگ گروپ کی خبر براہ راست توہین عدالت ہے، ماضی میں بھی ایک وزیراعظم نے جج سے رابطے کی کوشش کی جس کا نتیجہ سب کو پتا ہے۔