جماعت اسلامی کا 20اگست کے بعد ایف سی آر نامنظور تحریک چلانے کا اعلان

168

مہمند ایجنسی( آن لائن)جماعت اسلامی مہمند ایجنسی کے امیر محمد سعید خان اور جے آئی یوتھ کے صدر ملک فردوس خان صافی نے دیگر عہدیداروںکے ہمراہ مہمند پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مہمند ایجنسی ، فاٹا ریفارمز پر ایک کروڑ قبائلی عوام اور سیاسی پارٹیاں متفق ہیں، حکومت فوری طور پر فاٹا اصلاحاتی کمیٹی کی سفارشات پر عملدرآمد کرے۔ 2018ء کے الیکشن میںہر صورت صوبائی نمائندگی چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ واضح رہے کہ قبائل نے ہرقسم کی قربانی دی مگر پاکستان کے خلاف کبھی نعرہ نہیں لگایا،مرکزی حکومت ان کی شہریت تسلیم کرکے خیبر پختونخواہ میں ضم کرے کیوں کہ قبائل قیام پاکستان سے اب تک محرومیوں اور پسماندگی کا شکار ہیں، فاٹا میں لوگوں کو بنیادی سہولیات میسر نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایف سی آر سے نجات دلانے کے وعدے کے ساتھ موجودہ حکومت نے سرتاج عزیز کی سربراہی میں فاٹا اصلاحاتی کمیٹی تشکیل دی جس نے تمام ایجنسیوں کے دورے کیے اور عوامی کی رائے معلوم کی جس کے مطابق فاٹا کے عوام اور سیاسی پارٹیاں صوبہ خیبر پختونخواہ میں ضم ہونے کے لیے تیار ہیں، اصلاحاتی کمیٹی نے پانچ سال میں صوبہ میں ضم کرنے سمیت دیگر سفارشات مرتب کی ہیں مگر ایک سال سے زائد وقت گزرنے کے باوجود پس و پیش سے کام لیا جارہا ہے جس سے فاٹا کے قبائل میں سخت مایوسی اور بد اعتمادی پھیل رہی ہے۔ عبدالقادر بلوچ نے حکومتی عزم واضح کر کے کمیٹی سفارشات اور قبائلی عوام کی رائے کو جھٹلانے کی کوشش کی۔ انہوں نے کہا کہ 10 جولائی سے 10 اگست تک پورا مہینہ جماعت اسلامی پورے فاٹا سمیت مہمند ایجنسی میں ایف سی آر کے خلاف عوامی رائے عامہ ہموار کرے گی جبکہ 20 اگست کے بعد مرکزی امیر سراج الحق کی قیادت میں ایف سی آر نامنظور تحریک میں بھر پور حصہ لینگے جو اصلاحات کے عملی نفاذ تک جاری رہے گی۔ انہوں نے مرکزی حکومت سے مطالبہ کیا کہ مزید تاخیر کر کے سفارشاتی کمیٹی کی حیثیت کو مشکوک نہ بنائے اور 2018ء الیکشن کیلیے فاٹا کو صوبائی اسمبلی کی نشستیں دی جائیں۔