جے آئی ٹی رپورٹ،حکومتی در ودیوار میں پھوٹ پڑنے کے امکانات

90

اسلام آباد (آن لائن) جے آئی ٹی رپورٹ پیش ہونے کے بعد حکومتی درو دیوار میں پھوٹ پڑنے کے امکانات بڑھ گئے ہیں‘ وزیر اعظم نے 2 سینئر وزرا سمیت متعدد رہنمائوں کو سرخ جھنڈی دکھا دی ہے‘ اداروں سے لڑائی لڑنے کے لیے فورس تشکیل دے د ی گئی‘ 3 وفاقی وزیروں نے حکومتی دفاع میں اداروں پر تابڑ توڑ حملے شروع کر دیے ہیں ۔ معلومات کے مطابق پیر کوعدالت عظمیٰ میں جے آئی ٹی رپورٹ پیش ہونے کے بعد وزیر اعظم ہائوس میں ایک ہنگامی مشاورتی اجلاس منعقد ہوا جس میں وزیر اعظم نے مستعفی ہونے یا نہ ہونے اورآئندہ کی پالیسی پر مشورہ کیا۔ معلومات کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان اور وفاقی وزیر خزانہ نے مشورہ دیا کہ ایسی بیان بازی نہ کی جائے جس سے اداروں کی عزت اور جمہوریت کو کوئی نقصان اٹھانا پڑے جبکہ وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق ، خواجہ آصف اور احسن اقبال نے کہا کہ جب تک اختلاف رائے نہ رکھا جائے گا اس وقت تک کون ہمیں سچا مانے گا لہٰذا پہلے والے موقف کو زندہ رکھا جائے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ متعدد سینئر رہنمائوں نے برملا کہا ہے کہ تمام تر معاملات عدالت عظمیٰ میں ہی نبٹائے جائیں باہر کوئی ایسی بات نہ کی جائے جس سے اداروں کی ساکھ کو نقصان پہنچے۔ معلومات کے مطابق وزیر اعظم نے3 وزرا اور دیگر اہم مشیروں کے مشورے پر عمل درآمد کرتے ہوئے ایک ٹیم کو بھیج کر پریس کانفرنس کرواکر جے آئی ٹی کو مسترد کرنے کی گفتگو کرا دی ،جس سے انتشار اور ٹکرائو کی بو آنے لگی ہے ۔ مسلم لیگ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ لیگی رہنمائوں کی بڑی تعداد حکومت کے اس رویے سے نالاں ہونے کے ساتھ ساتھ حکومت کا مزید ساتھ نہ دینے کی بھی ٹھان لی ہے اور انہوں نے مشورے شروع کر دیے ہیں کہ پیرکو عدالت میںپیشی کے بعد پھر وہ اگلے لائحہ عمل کا باضابطہ طور پر اعلان کر یں گے۔