حکومت نے جی آئی ٹی رپورٹ ’’ردی‘‘ قرار دے دی‘ قانونی جنگ لڑنے کا اعلان

149

اسلام آباد (آئی این پی) وفاقی حکومت نے جے آئی ٹی کی رپورٹ کو پی ٹی آئی کی رپورٹ اور ردی قرار دیتے ہوئے مسترد کرتے ہوئے قانونی جنگ لڑنے کا اعلان کردیا ہے اور واضح کیا ہے کہ وزیراعظم کسی صورت مستعفی نہیں ہوں گے۔پیر کو جے آئی ٹی کی رپورٹ سامنے آنے کے بعدوزیر دفاع خواجہ محمد آصف، وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال ،وفاقی وزیر پیٹرولیم شاہد خاقان عباسی اور وزیراعظم کے مشیر بیرسٹر ظفر اللہ نے مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جے آئی ٹی کی رپورٹ بھی دھرنا ’’ون اور ٹو‘‘ کی طرح ناکام ہو گی،6میں سے 4افراد کا قانون سے زیرو تعلق تھا، جے آئی ٹی ارکان کو کرمنل اور فوجداری کیسز کا کوئی تجربہ نہیں تھا، بلال رسول(ق) لیگ کے رہنما میاں اظہر کے بھانجے ہیں، عامر عزیز نے سابق صدر پرویز مشرف کے دور میں جھوٹے ریفرنسز بنائے تھے، رپورٹ میں مستند حوالے کے بجائے رحمن ملک کی باتوں پر انحصار کیا گیا، ذرائع رپورٹ کی کوئی قانونی حیثیت نہیں، جن کمپنیوں کا حسین نواز سے تعلق نہیں ان سے بھی ان کا تعلق جوڑا گیا، انہوں نے کہا کہ یہ سیاسی جنگ ہے،قانونی نہیں، امید ہے کہ عدلیہ قانون کے مطابق برتائو کرے گی۔ خواجہ آصف نے کہا کہ کہانی کا اختتام نہیں ہوا ابھی تو کہانی شروع ہوئی ہے، ہر مرحلے پر ہم عدالت میں لڑیں گے۔شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ جے آئی ٹی رپورٹ میں بہت ساری باتیں ناقابل یقین اور مضحکہ خیز ہیں، مشرف دور کے ریفرنس کی باتیں رپورٹ میں دہرائی گئی ہیں،جے آئی ٹی پر ہمارے تحفظات درست ثابت ہوئے ۔انہوں نے کہا کہ رپورٹ میں لکھا گیا کہ اسحاق ڈار نے خیرات بہت کی ہے، بتایا جائے کہ کیا کاروبار میں سے خیرات کرنا کوئی جرم ہے؟ ہم اپنا مقدمہ عوام کے سامنے رکھنا چاہتے ہیں۔احسن اقبال نے کہا کہ جے آئی ٹی رپورٹ سیاسی مخالفین کے الزامات کی ترجمانی کرتی ہے، جے آئی ٹی رپورٹ میں ٹھوس دلائل اور مستند مواد موجود نہیں ہے، رپورٹ ایک سیاسی جماعت کے موقف کا مجموعہ ہے،جے آئی ٹی سے انتقامی کارروائیاں کی جا رہی تھیں، کسی جگہ اورکسی اثاثے سے وزیراعظم کا تعلق ثابت نہیں ہوا۔علاوہ ازیں ن لیگ کے سینئر رہنما طلال چودھری کا کہنا ہے کہ سیاسی ریفرنس زیادہ دیر نہیں چل سکے گا، نواز شریف کو کوئی بھی طاقت کام کرنے سے نہیں روک سکتی ہے ، امپائر کی انگلی اٹھی تو یہ پاکستان کے خلاف ہوگی،ن لیگ کا مقابلہ کوئی نہیں کر سکتا۔قبل ازیں وزیر اعظم نواز شریف کی زیر صدارت اہم اجلاس ہوا جس میں جے آئی ٹی رپورٹ کو چیلنج کرنے کی تجویز پر غور کیا گیا جبکہ وزیراعظم نے جے آئی ٹی کی رپورٹ پر قانونی اور آئینی ماہرین کو جواب تیار کرنے کی ہدایت کر دی ۔ رفقاء نے وزیر اعظم کو مستعفی نہ ہو نے ، عدالت عظمیٰکے فیصلے کا انتظار کرنے اور محاذ آرائی سے بچنے کا مشورہ دیا ہے ۔ دوسری جانب وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار اور وقاقی وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان کے درمیان پنجاب ہائوس میں اہم ملاقات بھی ہوئی ۔