ممکنہ شدیدبارش و سیلاب سے نمٹنے کیلیے حکومتی تیاریاں ناکافی قرار

336

اسلام آباد (آن لائن) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے موسمیاتی تبدیلی نے مون سون بارشوں اور اس کے نتیجے میں آنے والے سیلاب سے نمٹنے کے لیے حکومت کی تیاریوں کو ناکافی قرار دے دیا۔ کمیٹی کا اجلاس پیر کو چیئرمین کمیٹی حفیظ الرحمن دریشک کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہائوس میں منعقد ہوا۔ نیشنل ڈیزاسٹرمینجمنٹ اتھارٹی ( این ڈی ایم اے) کے حکام نے کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ تحصیل کی سطح پر جاکر کام کرنا ہمارے لیے آسان نہیں ہے‘ تباہ کاریوں سے بچائو کے لیے پراونشل ڈیزاسٹرمینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) کو متحرک کیا جائے ہمارا کام کوآرڈینیشن کمیونیکیٹ اور آگاہی دینا ہے جس پر ممبران کمیٹی نے کہا کہ این ڈی ایم اے کے چیئرمین کی باتوں سے لگتا ہے کہ سیلابوں سے بچائو کے لیے حکومت اقدامات نہیں کر سکتی عوام کو خود کچھ کرنا پڑے گا۔ وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی زاہد حامد نے کمیٹی کو بتایا کہ ہمارے دریا بھارت سے آتے ہیں اور جب بھارت پانی چھوڑتا ہے اس بارے میںنہیں بتاتا کہ کتنا پانی آئے گا اور کس وقت پانی چھوڑے گا جس کی وجہ سے تباہی زیادہ ہوتی ہے ‘ کاربن اور گرین ہاؤس گیسز میں پاکستان 135 ویں نمبر پر ہے پاکستان کو اس وقت 14 سے 15 بلین ڈالر موسمیاتی تبدیلیوں کی اپڈاپٹیشن کے لیے چاہییں۔کمیٹی میں یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ وزیراعظم پاکستان کے گرین پروگرام کے تحت جنوبی پنجاب میں ابھی تک کوئی منصوبہ مکمل نہیں کیا گیا ہے۔ کمیٹی نے پنجاب میں ایک لاکھ 35 ہزار ایکڑ اراضی پرائیویٹ کمپنی کو دینے کے حوالے سے بھی تفصیلات طلب کرلی ہیں۔